ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کی نگران حکومت کی جانب سے نئے اضلاع ختم کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے نئے ڈویژن ، اضلاع اور سات تحصیلوں کو ختم کرنے کے نگران حکومت کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
اخلاق حیدر چھٹہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کیا گیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت صرف روزمرہ کے معاملات چلا سکتی ہے۔ آئین اور قانون نگران حکومت کو منتخب حکومت کے طور پر معاملات چلانے کی اجازت نہیں دیتا۔ نگران حکومت روز مرہ کے حکومتی اور اہم امور چلا سکتی ہے۔
فیصلے میں لکھا ہے کہ نگران حکومت صاف شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت اور مدد کرتی ہے۔ نگران حکومت کے اقدامات سے کسی فرد یا سیاسی جماعت سے تعصب ظاہر نہ ہو۔ نگران حکومت مختصر مدت کیلئے انتخابات کرانے کیلئے بنائی جاتی ہے۔ عدالت میں بڑی تعداد میں کیسز کا آنا نگران حکومت کے اختیارات کے غلط استعمال کو ظاہر کرتا ہے۔
تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن آگے بڑھے اور اختیار سے تجاوز پر نگران کابینہ کو لگام ڈالے۔ الیکشن کمیشن نگران حکومت کی کارکردگی، اقدامات پر نظر رکھتا ہے۔ شفاف انتخابات کیلئے تمام ریاستی ادارے اور نگران حکومت الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔ منتخب حکومت کے فیصلوں کو نگران حکومت تبدیل یا ختم نہیں کرسکتی۔
تحریری فیصلے کے مطابق نگران حکومت کا نئے اضلاع ختم کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔ نگران حکومت کے دائرہ اختیار سے متعلق اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ نگران حکومت نے بدنیتی سے اور غیر قانونی طور پر گجرات ڈویژن کو ختم کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ نگران حکومت کا ڈویژن اور اضلاع ختم کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جاتاہے۔
عدالت نے اخلاق احمد چٹھہ سمیت دیگر کی درخواستیں منظور کرلیں۔ درخواستوں میں گجرات ڈویژن اور نئے اضلاع ختم کرنے کو چیلنج کیاگیا تھا۔