ایک نیوز: عالمی جریدے بلومبرگ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو جون تک امداد فراہم کرنی چاہیے اگر آئی ایم ایف پاکستان کو امداد فراہم نہیں کرتا ہے تو ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے پاکستان کے حوالے سے اپنی معاشی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو درآمدی پابندیاں برقرار رکھنا ہوں گی، سٹیٹ بینک کو شرح سود 21 فیصد سے بڑھانا ہو گی، کمزور روپیہ مالی سال 2024ء میں کہیں زیادہ افراط زر کا باعث بنے گا۔
بلومبرگ نے کہا فی الحال اوسطاً 22 فیصد افراط زر کی توقع ہے، قرض لینے کے بعد اخراجات اور خام مال پر درآمدی پابندیاں پیداوار کو مزید متاثر کریں گی، زیادہ مہنگائی کھپت کو کم کر دے گی، آئی ایم ایف کی امداد نہ آئی تو مالی سال 2024ء کی شرح نمو ہدف سے بہت کم رہے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ شرح سود حکومت کے قرض کی ادائیگیوں میں بھی اضافہ کرے گی، حکومت فی الحال مالی سال 2024ء کے بجٹ کا نصف قرض کی ادائیگیوں پر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔