ایک نیوز: یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں ملوث ایک اور ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ایجنٹ کا تعلق وزیر آباد سے ہے، گرفتار ایجنٹ رقم لیبیا میں مرکزی ایجنٹوں کو بھیجتا تھا، متاثرہ فیملی کی نشان دہی پر گرفتار ایجنٹ سے مرکزی اسمگلرز سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک کا کہنا ہے کہ معصوم لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجنے والے چار ایجنٹس گرفتار ہو چکے ہیں، ماسٹر مائنڈ ایجنٹس پہلے ہی جیلوں میں ہیں۔
سرفراز ورک کا کہنا تھا جو روٹ سامنے آیا ہے اس کے ذریعے لوگوں کو براستہ دبئی، لیبیا اور پھر اٹلی پہنچایا جاتا ہے، بدقسمت کشتی اٹلی جا رہی تھی، یونان کی حدود میں خراب ہونے کے باعث حادثہ پیش آیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک نے بتایا کہ ایجنٹ اٹلی بھجوانے کے لیے 5 سے 7 ہزار ڈالر وصول کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ یونان کے ساحل کے قریب 14 جون کو ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی میں اب تک 83 پاکستانیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ بچ جانے والے 12 پاکستانیوں کی شناخت بھی ہو چکی ہے۔