ایک نیوز:اگر آپ مچھروں کے کاٹنے سے پریشان ہیں تو غور کریں کہیں آپ صابن استعمال کرتے وقت ضرورت سے زیادہ جھاگ کا استعمال تو نہیں کر رہے۔
تفصیلات کےمطابق ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ صابن کی خوشبو اور اس سے بننے والی جھاگ مچھروں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے، ایسے میں اگر کوئی صابن استعمال کرتے وقت زیادہ جھاگ کا استعمال کرتا ہے تو مچھر اسے زیادہ نشانہ بناسکتے ہیں۔
امریکی محققین کے مطابق صابن کی خوشبو آپ کو مچھروں کیلئے پُرکشش بناسکتی ہے کیونکہ مچھر جب خون نہیں چوستے اس وقت وہ اپنی غذائی ضروریات پودوں سے ملنے والی شکر سے پوری کرتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے جب کوئی شخص صابن کا استعمال کرتے وقت زیادہ جھاگ کا استعمال کرتا ہے تو اس کے اپنے جسم کی بو مدہم ہوجاتی ہے اور صابن میں استعمال ہونے والے پھولوں اور پھلوں کی خوشبو اُبھرجاتی ہے جس سے مچھر اس جانب متوجہ ہوجاتے ہیں۔
لائیو سائنس نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق بعض صابن انسانوں کو مچھروں کیلئے زیادہ اور کچھ کو کم پُرکشش بناسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جو شخص پہلے سے ہی نسبتاً مچھروں کو اپنی جانب زیادہ متوجہ کرتا ہے وہ صرف صابن کی خوشبو کو تبدیل کرنے سے اس کشش کو مزید بڑھا یا کم کر سکتا ہے۔
محققین کی ایک ٹیم نے چار رضاکاروں کی مدد سے صابن اور مچھروں کی کشش کے درمیان تعلق کا مطالعہ کیا۔ سب سے پہلے انہوں نے ہر فرد کی اپنی خوشبو کا مطالعہ کیا اور پھر چار مختلف صابن سے دھونے اور بغیر دھوئے خوشبو کا مطالعہ کیا۔
مطالعے سے معلوم ہوا کہ صابن کا استعمال کرنے کے بعد انسانوں میں سے جو خوشبو آتی ہے اس میں سے60 فیصد قدرتی جسم کی بدبو کے بجائے صابن کی ہوتی ہے۔
محققین اس تحقیق سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسانی جسم کے قدرتی کیمیکلز اور صابن کے کیمیکلز کے درمیان بہت زیادہ تعلق ہے اس لئے کچھ صابن انسانوں کو مچھروں کیلئے بہت زیادہ پُرکشش بنا دیتے ہیں جبکہ کچھ اس کے برعکس مچھروں کو دور بھگاتے ہیں۔
محققین کے مطابق مچھروں کو ناریل کی خوشبو بالکل پسند نہیں ہوتی جبکہ مچھروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ڈیوڈرینٹس، سرف اور دیگر خوشبو والی مصنوعات بھی اپنا ایک اہم عنصر رکھتی ہیں۔