ایک نیوز:معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے فیڈریشن ہاؤس صنعتکاروں سے خطاب میں کہا ہے کہ میں ان چند لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے پاکستان بنتے دیکھا، ہم نے بچپن میں پاکستان کے حق میں نعرے لگائے،اس وقت ایک ایسا جذبہ تھا،ہم انگریز اور ہندو کی غلامی سے آزاد ہوں گے۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بانی لوگ پاکستان کے ابتدائی دنوں میں دنیا سے رخصت ہوگئے، ملک کی بھاگ دوڑ ان کے ہاتھ میں آگئی ،جس نہج پر ملک کو قائم ہونا تھا ،ملک دوسرے رخ پر چل پڑا، انگریز کی غلامی کے نظام کی پوری کاپی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگریز جہاں تک ریلوے لائن ڈال گیا تھا وہیں پر ہے ،ہم آئی ایم ایف کے غلام ہیں، جس کی وجہ سے آج ہمارے بچے مقروض ہیں،ہم نےمغرب کو اپنے لیے آئیڈیل بنا لیا ہے، قرآن میں کہا گیا کہ سود نہیں چھوڑو گے تو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ ہے، ہم کیسے فلاح حاصل کرسکتے ہیں، ہمارا سیاسی نظام غلام ہے،سیاسی سطح پر ہم کامیاب نہیں ہو پارہے۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے بغیر نہیں چل سکتے ہیں، قراردادیں پاس ہوئی ، ہمیں جتنے قدم آگے بڑھانے چاہیے تھے نہیں بڑھائے، جو ذخیرہ اندوزی کرتا ہے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے، اشیاء کو بڑھاتا ہے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے، اس وقت فلسطین میں 38 ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے ، عالمی عدالت نے کہا اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اس کے باوجود وہ بمباری کررہا ہے۔