ایک نیوز: نیشنل کمیشن آن اسٹیس آف وویمن پنجاب کی خواتین پر تشدد،زیادتی اور قتل سے متعلق قائمہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 2019 میں صنفی بنیاد پر تشدد کے 18 ہزار 460 کیسز 2020 میں 18 ہزار 218 صنفی بنیاد پر تشدد کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 2021 میں 24 ہزار 554 اور 2022 میں 24 ہزار 552 صنفی بنیاد پر تشدد کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
پنجاب میں 2022 میں 17 ہزار 316 خواتین کے اغواء کے کیسز ہوئے جبکہ 1026 خواتین کا قتل ہوا۔ 2022 میں خواتین کے 3ہزار 914 ریپ کے کیسز اورتشدد کے 1715 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
سیکرٹری پنجاب این سی ایس ڈبلیو کو کمیٹی میں ذاتی حیثت میں پیش نہ ہونے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔مہرین رزاق بھٹو نے سوال اٹھایا کہ ان کیسز میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟ نیشنل کمیشن کو اپنے صوبوں کے بارے میں علم نہیں ہے آپس میں رابطہ نہیں ہے؟
مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ ان کیسز میں اتنا اضافہ ایک سوالیہ نشان ہے،تمام کمیشن ایک ساتھ بیٹھ کر ان کیسز کے بڑھنے کی وجوہات کا تعین کرے۔