عمران خان نےسیکریٹ ایکٹ کیخلاف ورزی کی جس کی سزا 3سال قید ہے:مصدق ملک

عمران خان نےسیکریٹ ایکٹ کیخلاف ورزی کی جس کی سزا 3سال قید ہے:مصدق ملک
کیپشن: عمران خان نےسیکریٹ ایکٹ کیخلاف ورزی کی جس کی سزا 3سال قید ہے:مصدق ملک

ایک نیوز: وزیر مملکت پٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی جس کی سزا تین سال قید ہے۔امریکہ میں ملک کےخلاف لابسٹ کو ہائر کیا گیا۔اپنی حکومت کے خاتمے کیلئے نظام میں امریکی مداخلت کا الزام عائد کرنے والا بعد میں امریکہ کےسامنےہی اپنےبچاؤکیلئے گڑگڑاتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت پٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیر اعظم سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔پہلے خفیہ دستا ویز عوامی جلسوں میں لہرائی اور بعد میں کہا کہ سائفر مجھ سے گم ہوگیا ۔انہوں نے کہا صرف اسی پر اتفاق نہیں ہوا بلکہ بعد میں چیئرمین پی ٹی آئی نے اعتراف بھی کیا کہ سائفر میرے پاس موجود ہے۔ عمران خان نے کہا امریکہ نے نظام میں مداخلت کر کے میری حکومت ختم کی تاہم بعد میں امر یکہ کے سامنے گڑگڑاتے رہے،منتیں کرتے رہے کہ میرے بچاو کے لئے امریکہ ایک خط لکھ دے ۔

وزیر مملکت پٹرولیم نے کہا کہ سائفر پبلک کرکے عمران خان نے سیکریٹ ایکٹ کیخلاف ورزی کی جس کی سزا 3سال سزائے قید ہے۔ پاکستان کے لئے لابنگ کرنے والے کو امریکہ میں ہائر کیا گیا ۔ ڈیوڈ فینٹن نامی شخص جو پاکستان کے خلاف کام کرتا رہا ۔ جو پاکستان کے جوہری پروگرام کے خلاف مہم چلاتا رہا عمران خان نے اسکو اپنے مفاد کے لئے امریکہ میں رکھا۔ انہوں نے کہا عمران خان نے اپنے مفاد کے آئین اور قانون کو پائمال کیا ۔ یہ کیسا کپتان ہےجو ملک کے مقابلے میں اپنی انا ، سیاست اور مفاد کو عزیز رکھتا ہے۔

ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو ایسا نہیں بلکہ شہدا کی طرح ہونا چاہیے۔ جو ملک کی خطر خون کا آخری قطرہ تک بہا لیتے ہیں۔ ملک میں ہر چیز قاعدے قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔ گرفتاری خواہ کسی کی بھی ہو آئین و قانون کے تحت ہو نی چاہیے ۔ عمران خان نے سائفر کو اپنے پاس ہونے کا کہہ کر خود قانون شکنی کا اعتراف کیا  اب وہ اپنے بیان سے ہٹ بھی جائیں۔ تو کسی سے انکی قانون شکنی ڈھکی چھپی نہیں۔ملک کی سلامتی اور آئین کو داو پر لگانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ 9مئی کے واقعے کے بعد فوج بھی اتنی مجبور ہوگئی کہ اسے دشمن قرار دیا ۔ 9 مئی کے واقعے کے خلاف بتدریج تحقیقات جاری ہیں اور آئین و قانون کے مطابق ملوث عنصر کے خلاف کارروائیاں کی جائیں گی۔