ایک نیوز: رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار کا کہنا ہےکہ کراچی کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ جو تحفظات یا شکایت نامہ جمع کروایا وہ صوبائی الیکشن کمیشن اور صوبائی الیکشن کمشنرز کے خلاف ہے۔کراچی کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے،یہ قبل از انتخابات دھاندلی ہے ،نئے انتخابات کی آمد ہے ۔
فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کو کالونی بنا کر مہاجروں کو غلام بنایا جارہا ہے۔ فاروق ستار کا میڈیا ٹاک میں کہنا تھا ایم کیو ایم پاکستان کا مطالبہ ہے عام انتخابات نئی مردم شماری پر کرائے جائیں۔ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے ابھی انتخابات کس مردم شماری پر ہونگے فیصلہ نہیں ہوا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ نئی مردم شماری پر حلقہ بندیوں کےلئے 4 ماہ درکار ہیں، اگر چند مہینے انتخابات آگے ہوں تو کرلیں۔
فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا رویہ متعصبانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کراچی کے 30 ووٹرز کو ان کے حلقے سے دوسرے حلقے میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ کراچی کے لاکھوں ووٹرز کو دوبارہ اپنے حلقوں میں شفٹ کیا جائے۔ ہم نے مردم شماری پر چوکیداری کرکے اپنا فرض پورا کیا اب وزیراعظم سمیت دیگر کا کام ہے کہ وہ ہمارے جائز مطالبات پر مثبت پیش رفت کروائیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس لوگوں کی شکایات آئیں کہ ان کے نام ان کی مستقل جگہ پر نہیں ہے، لوگوں کے نام نہ تو مستقل جگہ پر ہیں نہ ہی مستقل پتے پر ہیں۔لوگوں کے ووٹوں کو دوسری جگہوں پر پھینک دیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی نے گزشتہ پندرہ سالوں سے کراچی کو لوٹا ہے،جس طرح کی مردی شماری ہوئی ، ہر جگہ پیپلز پارٹی نے دھاندلی کی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ کراچی ہر زبان بولنے والوں کا شہر ہے،ہم نے حلقہ بندیوں میں بائیکاٹ کیا ہے۔ڈومیسائل پر سب کو نوکریاں مل رہی ہیں لیکن ہمارے نوجوانوں کو نہیں مل رہیں ہیں۔30 فیصد کراچی کے ووٹرز کو نکال کر کہیں اور پھینک دیا گیا ہے،اس ملک کی ترقی کا انحصار کراچی کی ترقی پر ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک دن کراچی میں قیام نہیں کیا ہے،ہم نے مردم شماری کی چوکیداری کرکے اپنا فرض پورا کیا ہے۔اب وزیر اعظم اور دیگر کا فرض ہے کہ وہ ہمارا مقدمہ سنیں، ووٹر لسٹ کی بے ضابطگی کو درست کیا جائے۔الیکشن کمیشن نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ آپ کے مطالبات کو دیکھیں گے،کراچی کے لاکھوں ووٹرز کو دوبارہ اپنے حلقے میں شفٹ کیا جائے۔
فاروق ستار نے کہا کہ پندرہ سے بیس دن میں حلقہ بندی اور ووٹرز کا معاملہ حل ہوسکتا ہے۔نئی حلقہ بندیوں کے تحت عام انتخابات ہونے چاہیے،آگے آنے والی حکومت کیلئے بڑے چیلنجز ہونگے۔ملک کی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا پڑے گا،ہمارے صبر کی انتہا ہوگئی ظلم بڑھ رہا ہے۔ہم نے کبھی جنوبی سندھ کے صوبہ بننے کا مطالبہ نہیں کیا لیکن مزید انتظامی یونٹس بننے چاہیے یہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں۔
سندھ کی تقسیم کی سیاست نہیں کررہے ہیں،کراچی کو کالونی بنا کر مہاجروں کو غلام بنایا جارہا ہے،پیپلز پارٹی کا رویہ متعصبانہ ہے۔انتخابات 2023 نئی مردم شماری پر ہونے چاہیے ہیں۔