ایک نیوز: فواد چودھری نےتوہین کمیشن کیس میں الیکشن کمیشن سے معافی کی استدعا کردی، چیف الیکشن کمیشن نے کہا آپ کے چیئرمین نے میری اہلیہ کے بارے میں غلط الفاظ استعمال کیے ،کمیشن نے تحریری معافی نامہ دینے کاحکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی،فواد چودھری اپنے وکیل فیصل چودھری کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہو کر موقف اپنایا کہ اس وقت پارٹی کا ترجمان تھا، چیف الیکشن کمشنریا الیکشن کمیشن سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں۔
چیف الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیے کہ پارٹی سربراہ قتل کا کہیں تو کیا آکرینگے،فواد چودھری نےانکارمیں جواب دیا۔چیف الیکشن کمشنربولے پارٹی چیئرمین کوئی غلط بات کرے تومان لیں گے آپ کی جماعت نے کمیشن اورمیری ذات کے حوالے سے کیا کیا نہیں کہا عوامی جلسے میں میری اہلیہ کے بارے میں کہا گیا۔
فواد چودھری نے کہا کہ میں اپنی جماعت کا سفیر تھا،میں ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں،میری معذرت قبول کریں،شو کاز نوٹس واپس لےلیں،پارٹی ایک ادارہ ہے، میں انکا ترجمان تھا۔ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں،میں قانونی کیسز میں نہیں پڑنا چاہتا،آپ کے لیے احترام ہے،اس وقت پارٹی کی پوزیشن تھی جو میں نے بیان دیا۔سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں کیا کیا کہا جا رہا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ماحول ہم نے ہی ٹھیک کرنا ہے،فواد چودھری نے کہا کہ میری معذرت قبول کریں اور کیس ڈراپ کریں،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر آپ معافی مانگنا چاہتے ہیں تو تحریری معافی مانگیں،فواد چودھری نے کہا کہ میں نے زبانی معافی مانگ لی ہے،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ معافی تحریری ہوتی ہے،آپ معافی جمع کرا دیں کمیشن اس پر غور کر لے گا۔
دورانِ سماعت فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری نے کمیشن کے سامنے کہا کہ ناقابلِ ضمانت گرفتاری کے وارنٹ غلط پتے پر بھیجے گئے۔چیف الیکشن کمشنرنے فواد چودھری کے وکیل سے کہا کہ آپ کے علم میں تو آ گیا تھا۔فیصل چودھری نے جواب دیا کہ میں اکثر گھر پر نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن نے شوکاز نوٹس جاری کیا ہوا ہے، وہ شوکاز نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج ہے، جس کا فیصلہ محفوظ ہے، ہم ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں، ہم اگلی سماعت پر شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرا دیں گے۔
الیکشن کمیشن نے تحریری معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔