ایک شخص نے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجادی، ادارے کہاں ہیں؟ جاوید لطیف

ایک شخص نے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجادی، ادارے کہاں ہیں؟ جاوید لطیف

ایک نیوز: وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ آئین اور ریاست کے خلاف بولنے والوں پر آرٹیکل 6 کیوں لاگو نہیں ہوتا۔

تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ قوم مذہب کا استعمال کرکے ریاست سےکھیلنے والوں کو یاد رکھے گی، کچھ لوگ باہر بیٹھ کر ریاست کے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔ ملک میں آئین و قانون غریب کے لئے ہے، طاقتور کے لئے نہیں لہٰذا غریب اور امیر کے لئے ایک جیسا قانون ہونا چاہئے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کوئی سازش تھی اور نہ اس کے لئے کوئی فنڈنگ باہر ہوئی البتہ ریاست پر حملہ کرنے والےکو دہشتگرد ہی کہیں گے۔آئین اور ریاست کے خلاف بولنے والوں پر آرٹیکل 6 کیوں لاگو نہیں ہوتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک شخص نے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجادی، ادارے کہاں ہیں؟ اعظم خان کے بیان نے سائفر کا بھانڈا بھی پھوڑ دیا، ریاست اور اداروں کے خلاف نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئی جس کے نتیجے میں 9 مئی کے واقعات ہوئے۔ انصاف کے نام پر قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا، کسی کو بھی ریاست کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دیر سہی آہستہ آہستہ 90 فیصد لوگ جان چکے ہیں ہمارے ساتھ کونسا کھیل کھیلا جارہا ہے۔

پارٹی قائد کے حوالے سے جاوید لطیف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں پاکستان کے پاس اس وقت بھی ایک طاقتور انجن ہے۔وہ مسلم لیگ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے انتظامی ڈھانچے اور اداروں کی کمزوریاں دور کر سکتا ہے پاکستان کا وہ انجن نواز شریف آج بھی ملک کو اس بھنور سے نکالنے کی طاقت رکھتا ہے،وہی قوم کو جوڑ سکتے ہیں اور معیشت سنبھال سکتے ہیں۔ نواز شریف پاکستان کو دوبارہ سے اسکا وقار بنا سکتا ہے، نواز شریف آزمایا ہوا انجن ہے جو ملک کو ٹریک پر ڈال سکتا ہے۔اداروں میں بیٹھتے افراد بھی سمجھ رہے ہیں کہ سیاسی عمل سے ہی ملک کو منزل تک لیجا یا جاسکتا ہے۔اگر کوئی سمجھتا ہے کہ سارا انصاف ستمبر میں ہی ہوگا تو اس سے بڑی مایوسی کوئی نہیں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ بدقستمی ہے چند شخصیات کے گرد ملک اور انصاف کی تقدیر گھوم رہی ہو۔انشاءاللہ نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بنیں گے۔ نواز شریف جب وزیر اعظم بنیں گے تو سی پیک کو مکمل کریں گے۔
بدقسمتی دیکھیں نو دس مئی کو ریاست پر حملہ ہو اور ریاست کو ہی انصاف نہ ملے،اگر کوئی کہے کہ ستمبر میں ریاست کو انصاف ملے گا تو یہ کیسا آئین و قانون اور انصاف ہے،کیا سارے کام ستمبر میں ہی ہونے ہیں ۔

جاوید لطیف نے کہا کہ سائفر ایک جھوٹ تھا کیا شیطانوں اور وقت کے یزیدیوں کے ساتھ کچھ لوگ ہوا نہیں کرتے،اسکا ایک چہرہ ایک وقت لبرل تو ایک وقت وہ کہتا ہے مذہبی ٹچ دو۔کیا ستمبر سے پہلے اس پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا؟