ایک نیوز: کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیر کی صبح ساڑھے 10بجے پیش ہونے کاحکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کوئٹہ میں وکیل قتل کیس سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ ریلیف لینے کیلئے درخواست گزار کو عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا ہوتا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کہیں کہ وہ خود عدالت میں پیش ہوں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین پی ٹی آئی آج پیش ہوسکتے ہیں؟
وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی ایک گھنٹے میں سپریم کورٹ آ جائیں گے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو آج آنے کا کہہ دیتے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ بہتر ہوگا پہلے حکومتی وکیل کا اس کیس میں جواب آجائےپھر چیئرمین پی ٹی آئی پیش ہوں۔
وکیل شکایت کنندگان امان اللہ کنرانی نے کہاکہ معاملہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا ہے۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہاکہ وکیل قتل کیس کی جے آئی ٹی کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ تو پوری ایف آئی آر ختم کرانا چاہتے ہیں، دیکھیے آپ اس معاملے کو سنجید گی سے لیں،ضمانت اور ایف آئی آر ختم کرانے کیلئے درخواست گزار کو خود آنا پڑتا ہے۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف ایف آئی آر افواہوں پر کاٹی گئی۔
جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے استفسار کیا کہ آپ اپنی استدعا پڑھیں کہ آپ نے کیا مانگا ہے؟ایف آئی آر میں اپنے متعلق معاملے کو چیلنج کرتے تو الگ بات تھی،آپ نے تو پوری ایف آئی آر کو ہی چیلنج کر رکھا ہے،قتل کی ایف آئی آر بھلا کیسے کالعدم قرار دی جاسکتی ہے؟
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ عبوری ریلیف کیلئے درخواست گزار کو ہر صورت عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔
سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پیر کی صبح ساڑھے 10بجے سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔