ایک نیوز: تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا، شہداء پاکستان کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپاہی میر علی بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔سپاہی میر علی 30 مارچ 2022 کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔سپاہی میر علی نے سوگواران میں بیوہ ، بیٹی اور 3 بیٹے چھوڑے۔
سپاہی میر علی شہید کے اہل خانہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپاہی میر علی جب بھی چھٹی پرآتےتھے ہمارے ساتھ اور بچوں کے ساتھ ،پڑوسیوں کے ساتھ خوش رہتے تھے بہت اچھے انسان تھے سب سے پیار کرتے تھے۔
سپاہی میر علی شہید کی بیوہ کا کہنا ہےکہ ہمارے ساتھ اچھا چلتے تھے بہت پیار کرتا تھے۔وہ ہمیں بہت خوش رکھتے تھے کبھی ہمیں دکھ نہیں دیا سب سے اچھا تعلق تھا،شہید ہمیشہ زندہ ہے ، ہمیں اس کی شہادت پر فخر ہے۔وہ گھر کے بڑے تھے اولاد اس کی شادی شدہ نہیں تھی جوان بچے تھے اس کے علاوہ میرا کون ہے۔ جو بارڈر پر ڈیوٹی کر رہے ہیں اپنی ڈیوٹی اچھی کریں اللہ تعالٰی انہیں آباد رکھے۔
سپاہی میر علی شہید کت بیٹے نے کہا کہ میرے بابا بہت اچھے تھے جب بھی چھٹی پر آتے تھے بہت پیار کرتے تھے۔میرے والد کی نصیحت تھی کہ آرمی بہت اچھی ہے آپ بھی پڑھ کر آرمی میں جانا۔
سپاہی میر علی شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-20/news-1689831117-9041.mp4