ایک نیوز:افغانستان میں طالبان فورسز نے کابل میں بیوٹی سیلونز پر ملک گیر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کو زبردستی منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 30 کے قریب خواتین مالکان اور کارکنان دارالحکومت کے مرکزی حصے میں بیوٹی پارلر کے باہر جمع ہو کر طالبان سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر تشدد کی فلم بندی کرنے سے روکنے کیلئے لاٹھیوں سے مارا اور ان میں سے کچھ سے موبائل فون چھیننے کا الزام لگایا۔ریلی کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ روزی، انصاف، کام اور تعلیم۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو میں دکھایا گیا ہے طالبان فورسز ہوائی فائرنگ کا سہارا لے رہے ہیں اور مظاہرین پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔
طالبان حکام نے فوری طور پر ان الزامات کا جواب نہیں دیا۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے ٹویٹر پر لکھا کہ بیوٹی سیلونز پر پابندی کے خلاف خواتین کی جانب سے پرامن احتجاج کو زبردستی دبانے کی اطلاعات ،افغانستان میں خواتین کے حقوق کا تازہ ترین انکار، تشویشناک ہے۔ افغانوں کو تشدد سے پاک اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ڈی فیکٹو حکام کو اسے برقرار رکھنا چاہیے۔