ایک نیوز نیوز:وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت صوبائی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس میں تمام اراکین نے حمزہ شہباز کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
ایوان وزیراعلی ٰلاہور میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی اتحادی جماعتوں اور آزاد ارکان پنجاب اسمبلی نے بھرپور شرکت کی اور 22 جولائی کو ہونے والے اجلاس سے متعلق حکمت عملی طے کی گئی۔
تمام اراکین نے ہاتھ اٹھا کر حمزہ شہباز کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کا کہنا ہےکہ ہم چاہتے تو پی ٹی آئی کی طرح ریاست کو نقصان پہنچا کر سیاست کر سکتے تھے لیکن ہم نے ریاست کو مقدم رکھا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیر صدارت صوبائی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس
— Chief Minister Punjab's Updates (@CMOPunjabPK) July 19, 2022
مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، اتحادی جماعتوں اور آزاد اراکین پنجاب اسمبلی کی اجلاس میں بھرپور شرکت
@HamzaSS pic.twitter.com/NlWGBIloUO
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پی ٹی آئی کی مچائی تباہی سے نکال لیا تو خود کو کامیاب سمجھیں گے, مشن پاکستان کو بچانا اور سنوارنا ہے جو جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخابات کے نتائج نے پنجاب اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی نمبر گیم ہی بدل دی ہے اور اب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں ہونے والے ضمنی انتخابات سے حکومتی اتحاد کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ انتخابی نتائج نے مسلم لیگ (ن) کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 371 ہے کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لئے 186 ووٹوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔
ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے 15 نشستیں اپنے نام کرلی ہیں، جس کے بعد اب تحریک انصاف اور اتحادی جماعت مسلم ق کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 188 ہوگئی ہے.
اس طرح تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ کو صوبے میں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔