ایک نیوز: بھارت کے عالمی دہشت گرد ہونے پر ایک اور مہر لگ گئی۔ جمہوریہ چیک کی عدالت نے خالصتانی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث نکھل گپتا کو امریکہ کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی۔
امریکا نے جمہوریہ چیک کی جیل میں موجود بدنام زمانہ بھارتی اسمگلر نکھل گپتا کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔ امریکی انٹیلی جنس نے انڈر کور آپریشن کے ذریعے نکھل گپتا اور بھارتی حکومت کے گٹھ جوڑ کو بےنقاب کیا تھا۔
پراگ ہائیکورٹ نے چیک حکومت کو نکھل گپتا کی امریکا کو حوالگی کی اجازت دے دی۔ چیک حکام کے مطابق امریکا نے اپنی سرزمین پر قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر بھارتی ایجنٹ کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔
چیک وزارت انصاف کے مطابق ہائیکورٹ کی اجازت کے بعد اب وزیر انصاف نکھل گپتا کی حوالگی کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ بھارتی ایجنٹ نکھل گپتا نے پکڑے جانے پر مضحکہ خیز دعوی کر دیا۔ نکھل گپتا نے ڈھونگ رچاتے ہوئے کہا کہ میں وہ نہیں جو امریکہ مجھے سمجھ رہا ہے۔ امریکی حکام کو غلط فہمی ہوئی ہے۔
امریکی پراسیکیوٹر کے مطابق نکھل گپتا عرف ’نِک‘ پر قتل کے لیے کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کا الزام ہے۔ نکھل نے ایک لاکھ امریکی ڈالر کے عوض قاتل کو راضی کرنے کی کوشش کی۔ نکھل سے بھارتی اہلکار نے براہ راست رابطہ کیا تھا۔
بھارتی اہلکار نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ وہ قتل کے لئے ڈیڑھ لاکھ ڈالر دینے کو تیار ہیں۔ کام کے معیار کے حساب سے آفر مزید بڑھانے کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔
صدر جو بائیڈن نے ڈائریکٹر سی آئی اے ولیم برنز اور ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس ایورل ہینز پر مشتمل امریکی اٹیلیجنس کے اعلیٰ حکام کو بھارت بھجوایا۔