ایک نیوز: پاک ایران حالیہ کشیدگی میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ جہاں ایرانی وزیرخارجہ کیجانب سے دورہ پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کشیدگی کے خاتمے کےلیے دونوں ممالک کے اعلی حکام باہمی دورے بھی کریں گے۔ قومی سلامتی کمیٹی کو ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی خواہش بارے بتایا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے دورے کے بعد جلیل عباس جیلانی کو بھی دورہ کرنے کی ہدایت کردی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں ایران سے تعلقات کی بحالی کا مشن سونپ دیا۔ قومی سلامتی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے ایرانی حکومت کو آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔
رابطوں اور سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی کےلئے جلیل عباس جیلانی کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ جلد دونوں ممالک کے سفیر اپنی اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھالیں گے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان اعلی سطح روابط آج بھی جاری رہیں گے۔ سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے نیا طریقہ کار بنایا جائے گا۔
دونوں ممالک کے دفاع، داخلہ اور خارجہ امور کے اعلی افسران کی کمیٹی بنے گی۔ تعلقات کی بحالی کی پیش کش ایران کی طرف سے کی گئی تھی جس کا پاکستان نے مثبت جواب دیا۔ پاکستان اور ایران نے سفیروں کو دوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سفیر بھجوانے سے متعلق تاریخ جلد طے کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک ایران وزرائے خارجہ کی گفتگو میں سفیر واپس بھجوانے پر بات ہوئی، سفیر بھجوانے سے متعلق تاریخ جلد طے کی جائے گی۔