ویب ڈیسک: غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری سے مزید 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہوگئے ہیں، 7 اکتوبر سے سے اب تک غزہ پٹی پر صیہونی بربریت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 762سے متجاوز ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے ظلم و ستم جاری ہیں اورمواصلاتی نظام آٹھویں روز بھی مکمل بحال نہ ہو سکا، انٹر نیٹ کے خاتمے سے انسانی حقوق کی تنظیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ غزہ میں زخمی شہریوں کی زندگیوں کو مواصلات نظام نشانہ بننےسے خطرہ لاحق ہے۔
غزہ کے شہر خان یونس میں اسرائیلی فوج کے حملے اور فائرنگ میں مزید 77 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ العمل ہسپتال کے قریب بھی شدید فائرنگ کی گئی۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں 12 خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ زیتون میں حماس جنگجوؤں نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں پر حملہ کیا، متعدد اسرائیلی فوجی زخمی اور فوجی گاڑیاں تباہ کردی گئیں اور اسرائیل کے فوجی قافلےکوراکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔
ادھر غزہ میں موجودہ ہسپتال20لاکھ فلسطینیوں کے لیے ناکافی ہیں، ڈاکٹرزودآؤٹ بارڈرزنےغزہ میں موجودہ صورتحال پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینی مسلسل دم توڑ رہے ہیں ،اسرائیل نے غزہ میں انسانی تباہی کے ساتھ ہیلتھ سسٹم بھی ناکام کردیا، ایسے حالات میں کام جاری نہیں رہ سکتا۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ غزہ پر حملوں کی وجہ سے 20 لاکھ شہری کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جبکہ غزہ پر اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک 65 ہزار ٹن بارودی مواد استعمال کیا۔
ادھر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ تنازع میں گزشتہ پندرہ سالوں کے دوران ہونیوالی کشیدگی میں اب تک تین گنا زیادہ فلسطینیوں کی اموات ہوئی ہیں جن میں نصف سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہیں ۔