ویب ڈیسک:میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ انسانی ذہانت جیسا اے آئی ماڈل تیار کرنے کے خواہشمندہیں۔
مارک زکربرگ کاایک انٹرویو کے دوران کہناتھاکہ میٹا کی جانب سے اے آئی پر تحقیق کی رفتار کو بڑھایا جائے گا جس سے میٹا ورس کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس وقت میٹا کی 2 ٹیمیں اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں جن میں سے ایک ٹیم جنریٹیو اے آئی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھاکہ ان دونوں ٹیموں کو اکٹھا کیا جائے گا تاکہ انسانوں جیسی ذہانت رکھنے والے اے آئی ٹیکنالوجی کو تیار کیا جاسکے۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹو نے سوشل میڈیا ایپ تھریڈز پر ایک ویڈیو میں بتایا کہ ان تبدیلیوں سے اے آئی کی تیاری کے طویل المعیاد مقاصد کے حصول میں مدد ملے گی اور وہ ہر فرد کی روزمرہ کی زندگی میں مددگار ثابت ہوگی۔
مارک زکربرگ اب اے آئی ٹیکنالوجی میں اوپن اے آئی، مائیکرو سافٹ اور گوگل جیسی کمپنیوں کو ٹکر دینا چاہتے ہیں۔
انسانوں جیسی ذہانت والے اے آئی ماڈل کا قیام بیشتر کمپنیوں کا خواب ہے مگر اب تک اس حوالے سے زیادہ پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔
مگر مارک زکربرگ میٹا کے وسائل اس کام کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اس حوالے سے بہت بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر کو تیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا میٹا ورس پر ہار ماننے کا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی میں پیشرفت سے میٹا ورس کو ہی فائدہ ہوگا کیونکہ یہ دونوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
مارک زکربرگ اے آئی ٹیکنالوجی کو مختلف ڈیوائسز جیسے اسمارٹ گلاسز کا حصہ بھی بنانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دہائی کے اختتام تک بیشتر افراد اسمارٹ گلاسز جیسی ڈیوائسز سے اے آئی کے ذریعے بات چیت کر سکیں گے۔