ویب ڈیسک:فلسطین میں اسرائیلی بربریت کےباعث طبی امدادنہ ملنےسےغزہ میں کم ازکم چارلاکھ افرادکےوبائی امراض کاشکارہونےکاامکان ہے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال7اکتوبرسےمظلوم فلسطینیوں پراسرائیلی دہشتگردی عروج پرہےجس میں اب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈرمیں تبدیل کردیاگیاہےاسرائیلی بربریت سےغزہ میں خوراک اورادویات جسےسنگین مسائل پیداہورہےہیں۔
جس کی وجہ بھوک سےاموات توہورہی ہےمگرساتھ ہی طبی امدادکی کمی کےباعث وبائی امراض بھی پھیل رہی ہیں۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق فلسطینی وزارت صحت کےتازہ بیان میں بتایاگیاہےکہ اسرائیلی حملوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں جبکہ غزہ پٹی کے ہسپتالوں میں کینسر کے 10 ہزار مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم4 لاکھ شہری وبائی امراض کا شکار ہو گئے ہیں ، جبکہ غزہ پٹی میں طبی امداد نہ ملنے سے60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ ہے اور جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کا بھی سامنا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کامزیدکہناہےکہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں 30 ہسپتالوں اور53 طبی مراکز کو تباہ کر دیا ہے ،اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے334 افراد شہید،122 ایمبولینسیں تباہ ہوگئیں، غزہ پٹی پر حملوں کی وجہ سے 20 لاکھ شہری کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیل نے7 اکتوبر سے اب تک 65 ہزار ٹن بارودی مواد استعمال کیا ہے۔