پارلیمانی کمیٹی ناکام، نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا گیا

نگران وزیراعلیٰ کے نام پر ڈیڈ لاک برقرار 
کیپشن: Deadlock in the name of caretaker chief minister

ایک نیوز :پارلیمانی کمیٹی میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے نام پراپوزیشن اور حکومت میں اتفاق نہ ہو سکا  جس کے بعد معاملہ اب الیکشن کمیشن میں چلاگیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں کسی بھی نام پراتفاق رائے نہ ہو سکا ۔

 حکومتی کمیٹی کے رکن راجہ بشارت کاکہنا ہے کہ اپوزیشن نے ہماری رائے سے اتفاق نہیں کیا۔جو نام ہم نے دئیے ان کو کسی بھی پیمانے پر جج کر لیں ،وہ بہتر ہیں۔نگران وزیراعلیٰ کا معاملہ اب الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا ۔الیکشن کمیشن 4 امیدواروں میں سے کسی ایک کا فیصلہ کریگا۔

 پارلیمانی کمیٹی  میں اپوزیشن کےرکن ملک احمد خان کاصحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سیاسی سطح پر معاملات طے نہیں ہوسکے ،نگران وزیر اعلیٰ کےنام پر فیصلہ نہیں ہوسکا ۔حکومت  کی جانب سے دیئے گئے نام   وزیراعلیٰ کیلئے اہلیت نہیں رکھتے۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نیب نے احدچیمہ کو جیل میں ڈالا۔احد چیمہ ایک قابل شخص ہیں۔انہیں3 سال حبس بے جا میں رکھا گیا۔ملک احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے دونوں قابل شخصیات کے نام دیئے۔

 پارلیمانی کمیٹی  میں اپوزیشن کےرکن حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ آج ہم کسی بھی چیز پر اتفاق رائے نہیں کر پا رہے۔پارلیمانی کمیٹی نگران وزیراعلیٰ کے نام پر متفق نہ ہوسکی۔ممبران کو ڈکٹیشن دے کر بھیجا جاتا ہے۔افسوس کی بات ہے کہ ہم اتفاق کے بغیر جا رہے ہیں۔