ایک نیوز: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے بز کوائن کے نام سے فراڈ اسکیم کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ظفر علی رانا نامی شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر شہریوں سے بٹ کوئن کے نام پر پرکشش ماہانہ منافع کا لالچ دے کر سرمایہ حاصل کرنے کا الزام ہے۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق یہ اسکیم ملٹی لیول مارکیٹنگ طریقہ کار کے مطابق فراڈ کا تسلسل ہے ۔ ملزم کی جانب سے سرمایہ کاروں کو کہا جاتا تھا کہ بز کوائن بٹ کوائن کا متبادل ہے۔ جس کی قیمت بٹ کوائن کی طرح بہت اوپر جائے گی۔ اس اسکیم کے خلاف درج ایف آئی آر میں نامزد دیگر افراد کا بھی اہم کردار ہے جس میں نازش قریشی گزشتہ 20 سالوں سے ظفر رانا کا دست اور اس کے تمام غیر قانونی کاموں کی نگرانی کرتا رہا ہے جبکہ 2019 کے بعد سے بز کوائن کو پاکستان میں پروموٹ کرنے میں نازش کے ساتھ مزمل شیخ بسمل، فرحان عارف اور سلمان ستار نامی ملزم بھی شامل ہیں۔
مذکورہ افراد اپنی پرتعیش طرز زندگی اور ملک و بیرون ملک ٹورز اور مہنگی گاڑیوں سے سادہ لوح نوجوانوں کو متاثر کرکے سرمایہ کاری کی جانب راغب کرتے تھے۔ متاثرہ افراد کا کہنا تھا کہ بز کوائن میں سرمایہ کاری یورو کرنسی میں لی جاتی تھی اور سرمایہ کاری ایک سال کیلئے لاک کردی جاتی تھی جبکہ اس دوران ماہانہ منافع دیا جاتا تھا لیکن یہ منافع بہت زیادہ نہیں ہوتا تھا۔ یہ لالچ دی جاتی کہ ایک سال بعد بز کوائن کی بٹ کوائن کی طرح قیمت بہت زیادہ بڑھ جائے گی جس سے انہیں کئی گنا زیادہ منافع ملے گا تاہم ایک سال بعد ان کی اپنی ویب سائٹ پر بھی قیمت کم ظاہر کرکے کمپنی سرمایہ کاروں کی رقم ہڑپ کر جاتی ساتھ ہی انہیں دیگر افراد کو نیٹ ورک میں شامل کروانے کیلئے کمیشن ایجنٹ بھی بنوایا جاتا تھا۔