ایک نیوز: جہلم میں ایک ہفتے کے دوران پانچ لڑکیوں کا مبینہ طور پر اغواء کا واقع سامنے آیا ہے۔
پولیس کے مطابق پانچوں لًڑکیوں کی عمر 17سال سے 20سال کے درمیان ہےپولیس کا کہنا ہے کہ تمام لڑکیوں کا سراغ جلد مل جائے گا ۔ پولیس نے دو مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کا عمل بھی جاری کر دیا ہے ۔
دوسری جانب شجاع آباد میں پولیس تھانہ سٹی کی حدود سے ملزمان اسلحہ کے زور پر 16 سالہ لڑکی کو اغواء کرکے لے گئے۔ لڑکی کے ماموں کا کہنا ہے کہ موضع پونٹہ سے ملزمان دن دہاڑے لڑکی اغوا کرکے لے گئے ہیں۔ 3 مسلح ملزمان سفید کیری ڈبہ میں آئے تھے اور اسلحہ کے زور پر لڑکی کو ساتھ لے گئے ۔
متاثرہ لڑکی کےماموں کا کہنا ہے کہ ملزمان نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی قسم کی مداخلت کی کوشش کی جان سے مار دینگے۔ ملزمان نے میری بھانجی کو اغوا کرکے سخت زیادتی کی ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔تھانہ سٹی پولیس نے ماموں کی مدعیت میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی بازیابی کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں شیخوپورہ میں اوباشوں نے غریب محنت کش کی جواں سالہ بیٹی کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالاتھا۔ملزمان 16 سالہ سعدیہ کو اغوا کر کے اپنے ایک دوست کی حویلی میں لے گئے تھے۔
متاثرہ سعدیہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزمان زیادتی سے انکار پر میری معصوم بیٹی کے جسم پر بلیڈ سے کٹ لگاتے اور تشدد کرتے رہےمحنت کش باپ اپنی بیٹی کی تلاش کے لئے تھانہ بھکھی پولیس کے پاس گیا تو تین گھنٹے ایس ایچ او کے کمرے کے باہر بیٹھا رہا مگر کسی نے شنوائی نہیں کی تھانہ بھکھی پولیس نے عدالت کی مداخلت پر صرف اغواء کا مقدمہ درج کیا ہے۔