حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کیلئے تیار   ہوگیا 

 حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کیلئے تیار   ہوگیا 
کیپشن: Hamas ready to free all Israeli prisoners at once

ویب ڈیسک: حماس  کی جانب سے اشارہ دیا   گیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے کے اگلے مرحلے کے دوران باقی تمام قیدیوں کو ایک ہی تبادلہ میں رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس اس وقت غزہ کی نازک جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کر رہے ہیں، جو دونوں جانب سے خلاف ورزیوں کے الزامات کے باوجود 19 جنوری سے نافذ العمل ہے۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے کہا  ہے کہ مذاکرات دوسرے مرحلے پر "اس ہفتے" شروع ہوں گے، جس سے جنگ کے مزید مستقل خاتمے کی توقع ہے۔

حماس کے سینئر اہلکار طاہر النونو نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم نے ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ حماس معاہدے کے دوسرے مرحلے کے دوران تمام یرغمالیوں کو ایک ہی کھیپ میں رہا کرنے کیلئے  تیار ہے، نہ کہ موجودہ پہلے مرحلے کی طرح،‘‘ حماس کے سینئر اہلکار طاہر النونو نے اے ایف پی کو بتایا۔

 انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس وقت کتنے قیدی حماس یا دیگر گروپوں کے زیر حراست ہیں، نونو نے کہا کہ اس قدم کا مقصد ہماری سنجیدگی اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھنے کے لیے مکمل تیاری کی تصدیق کے ساتھ ساتھ جنگ ​​بندی کو مستحکم کرنے اور ایک پائیدار جنگ بندی کے حصول کے لیے اقدامات جاری رکھنا ہے۔

 جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت  حماس نے اب تک 19 اسرائیلیوں کو رہا کیا ہے جس کے بدلے میں 1،100 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا ہے جو کہ ریڈ کراس کی ثالثی کے تبادلوں کے سلسلے میں ہے۔

 غیرملکی میڈیا کا  کہنا ہے کہ یہ پیش کش اسرائیل اور حماس کی طرف سے اس ہفتے کے آخر میں ایک ہی تبادلہ میں پہلے مرحلے کے تحت رہائی کے اہل تمام چھ زندہ قیدیوں کی واپسی کے معاہدے کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے،پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد 58 قیدی غزہ میں ہی رہیں گے۔