بڑابریک تھرو،ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی پراتفاق

Feb 21, 2024 | 00:56 AM

ویب ڈیسک :حکومت سازی میں بڑا بریک تھرو،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں تمام معاملات پراتفاق،مطالبات ،شرائط بھی منظور کرلی گئیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔صدر مملکت ،چیئرمین سینٹ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی،پنجاب اور خیبرپختونخوا کے گورنر کاعہدہ پیپلزپارٹی  کو ملے گا۔سپیکر قومی اسمبلی،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ،سندھ اور بلوچستان میں گورنر مسلم لیگ ن کا ہوگا ۔ بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی  کی مخلوط حکومت ہوگی۔

بلاول ہاؤس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو،آصف زرداری ،نامزد وزیراعظم شہبازشریف کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ آج پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی مذاکراتی کمیٹیوں نے کام مکمل کرلیا۔اب مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے نمبرز پورے ہو چکے ہیں۔اب ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔جو جماعت سنی اتحاد کونسل کے نام پر قومی اسمبلی میں ہے اس کے پاس حکومت بنانے کیلئے نمبرز نہیں تھے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن حکومت بنانے جا رہے ہیں۔امید ہے کہ شہباز شریف جلد وزیر اعظم بنیں گے۔اب دعا ہے کہ ملک کے ندرونی و بیرونی مسائل کا حل نکالنے میں کامیاب ہوں۔الیکشن میں کامیابی کے بعد آصف زرداری صدرمملکت کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔ مسلم لیگ ن حمایت کر رہی ہےاس کے لیے مسلم لیگ ن کا شکر گزار ہوں۔

بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ ہم نے فیصلے کیے ہیں جلد ان کا اعلان کریں گےاگر پاکستان کی تاریخ دیکھیں تو ہم نے دوسروں کی نسبت وزارت سازی کا عمل بہت تیز سے طے کیا ہےاس بار بھی ماضی کی طرح مزاکرات ہوئے ہیں ۔جلد عہدوں کے بارے میں اعلان کریں گے۔عوام کو گورنر یا اسپیکر جیسے عہدوں میں اتنی دلچسپی نہیں عوام کو انتظار ہیں کہ کون وزیر اعظم بنے گا اور ان کے. مسائل حل کرے گاامید ہے کل سے مارکیٹ بھی بہتر انداز سے ردعمل آئیگا۔

نامزد وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا شکر گزار ہوں انہوں نے یہاں پریس کانفرنس کا انتظام کیا۔چند روز قبل پہلے ہم نے اور پھر پیپلزپارٹی نے آزاد امیدواروں کو پیغام دیااور کہا کہ اگر وہ حکومت بنا سکتے ہیں تو بنائیں ہم ان کو مبارکباد پیش کریں گے اور آئین کے تحت ہم اپوزیشن بنچوں پر بیٹھیں گے اور کاروبارزندگی چلائیں گے مگر ان کے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔انہوں نے سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ انتظامات کئے تاہم مطلوبہ نمبرز نہیں ہیں۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر ہمارے نمبرپورے ہیں۔اب ہم حکومت بنانے کے قابل ہیں۔اس پر آصف زرداری،بلاول بھٹو اور اپنے قائد نوازشریف کا شکر گزار ہوں۔ہمارے نمبرز پورے ہیں ہم آصف زرداری کو صدرمملکت منتخب کروائیں گے۔

نامزد وزیراعظم کاکہنا تھاکہ اس وقت دہشت گردی کی لہر دوبارہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سر اٹھارہی ہے ۔ہمارے بھائی نوجوان اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے لوگ شہید ہوئے ۔اس وقت ملک کی زرعی اور صنعتی پیدار کو بڑھانا ہے ۔بچے بچیوں کو آئی ٹی ماہر بنانا ہے تاکہ وہ پاکستان کے اندر اور باہر روزگار کما سکیں ۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ آج 76سالوں کے بعد بھی ہمیں قرضوں کاسامنا کررہے ہیں۔اس کے لئے پرخلوص طورپرتمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا ۔حکومت لینے کی باریوں کی بات نہیں اس میں اس میں ہم سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کسی وزارت کا مطالبہ نہیں کیا۔مشکلات آتیں ہین ضروری نہیں ہم ان کی یا وہ ہماری سب باتیں مانیں۔

سابق صدر آصف زرداری کاکہنا تھاکہ آپ دوستوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری جستجو آپ کیلئے آنیوالی نسلوں اورپاکستان کیلئے ہے جو پاکستانی سن رہے ہیں ان کو دعا کاکہتے ہیں۔

قبل ازیں سینیٹراسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر صدر ن لیگ شہبازشریف اور  چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی ۔ حکومت سازی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات میں اسحاق ڈار ، مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور  احسن اقبال،مراد علی شاہ،اعظم نذیرتارڑ،سردار ایاز صادق بھی موجود تھے۔

  پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی کی تشکیل کے معاملات طے پانے پر دعائے خیربھی کی گئی۔

   واضح رہے کہ شہبازشریف نے بلاول بھٹو سے ملاقات سے قبل مری میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے اہم ملاقات کی جس میں رابطہ کمیٹی نے مذاکرات کے حوالےسے خصوصی بریفنگ دی ۔

 

 

مزیدخبریں