ایک نیوز : مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات میں کابینہ میں شمولیت پر ڈیڈ لاک کیوں ہے ؟ایک نیوز نے اندرونی کہانی کا پتہ لگا لیا۔
ذررائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے قومی اسمبلی میں سپیکر شپ، پنجاب میں گورنر کا عہدہ مانگا ہے ۔ ن لیگ معاہدے کے بغیردونوں عہدے دینے کیلئے تیار نہیں۔ ذرائع کے مطابق اس بات پر اصولی اتفاق طے پاگیا ہے کہ آصف علی زرداری صدر پاکستان اور شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے۔ چئیرمین سینیٹ ن لیگ سے ہوگا ۔ ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو کے پی میں گورنر شپ دینے کی پیشکش کی ہے جبکہ پنجاب سے معذرت کی ہےجبکہ پنجاب میں 6ماہ کے اندر بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ بھی ن لیگ نے مان لیاہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پہلے مرحلے پر وفاق اور پنجاب میں وزارتیں نہیں لےگی جبکہ ن لیگ کا کابینہ میں شمولیت پر مسلسل زور دے رہی ہے ،پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ن لیگ کے برابر ترقیاتی فنڈز کا مطالبہ کیا ہے ۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان مرکز میں حکومت سازی کے معاملے پر دونوں جماعتیں آج چھٹے مذاکراتی دور کیلئے پھر سر جوڑیں گی ،پانچویں طویل ترین مذاکراتی دور میں کوئی نتیجہ نہ نکلا ،رات گئے تک دونوں پارٹیوں کی مذاکراتی کمیٹیاں اپنی قیادت سے مشاورت میں مصروف رہیں۔