ایک نیوز : پاکستان اور افغانستان کو ملانے والی طورخم سرحد پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جس کے بعد گزر گاہ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
فوری طور پر فائرنگ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ دوطرفہ شدید فائرنگ کے بعد طورخم سرحد کو آمد و رفت اور تجارت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالبان نے علاج کی غرض سے پاکستان آنے والے مریضو ں سے متعلق پالیسی کی تبدیلی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس ضمن میں انہوں نے طورخم سرحد کو بند کر دیا ہے۔پاکستان نے سرحد پر ہونے والی کشیدگی سے متعلق تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے تاہم پاکستانی حکام افغانستان کے طالبان عہدیداروں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
افغانستان کے ایک طالبان عہدیدار مولوی صدیق اللہ نے سرحدی گزرگاہ کے بند ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے وائس آف امریکا کو بتایا ہے کہ پاکستان نے آمد ورفت بالخصوص مریضوں کے علاج معالجے کے بارے میں پالیسی کو تبدیل کر دیا ہے جس کی وجہ سے سرحد کو بند کر دیا گیا ہے۔
سرحدی گزرگاہ بند ہونے کی وجہ سے دونوں جانب سامان سے لدے ٹرکوں اور ٹرالروں کی لمبی لمبی قطاریں لگنا شروع ہو گئی ہیں۔