7 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 67 فیصد کم ہوا: اسٹیٹ بینک

7 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 67 فیصد کم ہوا: اسٹیٹ بینک

ایک نیوز: اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 242 ملین ڈالر رہا ہےجبکہ جنوری 2022 میں یہ تقریباً 2.46 ارب ڈالر تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سےکہا گیا ہے کے جنوری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 242 ملین ڈالر رہا ہےجبکہ جنوری 2022 میں یہ تقریباً 2.46 ارب ڈالر تھا۔ دسمبر کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ میں 17 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔جبکہ جولائی تا جنوری کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 67 فیصد کم ہوا۔اس عرصے کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تقریباً 3.799 ارب ڈالر تھا۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تقریباً 11.558 ارب ڈالر تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق سات ماہ میں ترسیلات زر 1.982 ارب ڈالر سے کم ہو کر 16 ارب ڈالر رہ گئی ہیں۔ درآمدات 8.8 ارب ڈالر سے کم ہو کر 33.45 ارب ڈالر رہ گئی ہیں جبکہ برآمدات 1.31 ارب ڈالر سے کم ہو کر 16.43 ارب ڈالر رہ گئی ہیں۔ 

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان  نے کہا گیا تھا کہ حکومت پاکستان کا قرض ایک سال میں 23 فیصد بڑھا ہے۔ دسمبر 2022 کے اختتام پر حکومت پاکستان کا قرض 50 ہزار 996 ارب روپے ہے۔ایک سال قبل دسمبر 2021 میں حکومت کا قرض 41 ہزار 547 ارب روپے تھا۔  حکومت کا مقامی قرض ایک سال میں 24 فیصد بڑھ کر 33 ہزار 116 ارب روپے ہے۔دوسری جانب حکومت کا بیرونی قرض سال بھر میں 21 فیصد بڑھ کر 17 ہزار 880 ارب روپے ہوگیا ہے۔