ایک نیوز : ضلع میانوالی کے دو قومی اور چار صوبائی حلقوں کیلئے کاغذات نامزدگی وصولی کا سلسلہ جاری ہے ۔
تفصیلات کےمطابق میانوالی میں الیکشن 2024 کیلئے کاغذات نامزدگی 20 دسمبر سے 22 دسمبر تک تین دن میں جمع کرائے جائیں گے، قومی اسمبلی کے حلقہ 89 اور 90 جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ جات میں پی پی 85, 86, 87 اور 88 شامل ہیں۔ این اے 89 سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا آبائی حلقہ انتخاب ہے۔ این اے 89 سے پی ٹی آئی کے متوقع امیدوار بیرسٹر عمیر نیازی ہوں گے۔
این اے 89 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عبید اللہ خان شادی خیل ہوں گے، ٹی ایل پی کے متوقع امیدوار پیر امین الدین سیالوی ہوں گے،میجر (ر) خرم حمید روکھڑی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے،پی پی 85 عیسیٰ خیل سے پی ٹی آئی کے متوقع امیدوار سابق ممبر صوبائی اسمبلی ببلی خان ہوں گے، پی پی 85 سے ن لیگ کے امیدوار سابق صوبائی وزیر آبپاشی امانت اللہ خان ہوں گے، پی ٹی آئی نارتھ پنجاب کے سابق صدر عطاء اللہ خان شادی خیل آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔
پی پی 85 سے ٹی ایل پی کے امیدوار پیر امین الدین سیالوی ہوں گے، پی پی 85 سے جماعت اسلامی کے امیدوار عارف خان خٹک ہوں گے، حلقہ پی پی 86 سے پی ٹی آئی کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی امین اللہ خان ہوں گے، پی پی 86 سے اطہر یار ایڈووکیٹ اور عادل عبداللہ خان روکھڑی آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے، پی پی 87 سے پی ٹی آئی کے امیدوار سابق ممبر صوبائی اسمبلی احمد خان بھچر جبکہ ن لیگ سے انعام اللہ خان نیازی ہوں گے۔
پی پی 88 سے پی ٹی آئی کے امیدوار کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی نے سابق سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کو ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے ، پی پی 88 تحصیل پپلاں سے ن لیگ کے ٹکٹ کا فیصلہ بھی تاحال نہ ہو سکا اور ن لیگ کے ٹکٹ کیلئے تین امیدواروں شہزاد بھچر، نازیہ سفیر اسڑ اور نائلہ دھون ایڈووکیٹ میں مقابلہ جاری ہے۔