ویب ڈیسک: تاحیات نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے اور الیکشن ایکٹ میں تضاد کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اخبارات میں اشتہار جاری کر دیا گیا۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 62 ون ایف اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 232 کے تحت نااہلی کی مدت کا سوال اٹھا۔ عدالتی فیصلے کا اثر آئندہ عام انتخابات میں امیدواروں پر بھی ہو سکتا ہے۔
آئین کی شق 62(1)F کے تحت تاحیات نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے اور بعد میں الیکشن ایکٹ ۲۰۱۷ میں پارلیمنٹ کیطرف سے کی گئی ترمیم میں مدت نااہلی ۵ سال تک محدود کرنے سے پیدا ہونے والے تضاد پر سپریم کورٹ کی 2 جنوری کے لئیے مقرر آئیندہ سماعت سے پہلے متاثرہ سیاستدانوں/امیدواروں کو… pic.twitter.com/IzlYDi7UjU
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) December 20, 2023
اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ خواہشمند امیدوار چاہیں تو سپریم کورٹ میں اپنا جامع تحریری جواب جمع کروا سکتے ہیں۔ مذکورہ اپیلوں اور دیگر مقدمات کی سماعت دو جنوری 2024 کو سات رکنی بینچ کرے گا۔
دوسری جانب ارکان پارلیمان کی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نا اہلی کے معاملے میں سماعت کیلئے سات رکنی لارجر بینچ تشکیل دیدیا گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے۔ سپریم کورٹ 2 جنوری 2024 کو تاحیات نا اہلی کیس کی سماعت کرے گی۔