ایک نیوز نیوز: (سدھیر چوہدری) اناج کے بغیرزندگی ممکن نہیں لیکن اناج کی قیمت سن کر بھوک اڑن چھو ہو جاتی ہے۔ گندم کی قیمت میں 1300 من اور 20 کلو آٹے کی قیمت میں 1100 کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال کے دوران گندم کی قیمتوں میں 1300روپے فی من اور 20 کلوگرام آٹے کا تھیلا 1100 روپے اضافہ ہوا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور نجی شعبے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔
رواں سال آٹے کے وار نے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ آٹا بھی اپنی سینچری مکمل کر کے تاریخ کا حصہ بن گیا۔ چکی کا آٹا 125 روپے فروخت ہورہا ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹا 40 روپے فی کلو اورسرکاری نرخ 65 روپے ہے لیکن اس قیمت پر آٹا ملنا محال ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی کی شرح 26 فی صد رہی ہے۔ ماہرین معاشیات کہتے ہیں کہ آٹے کے نرخوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
دوسری طرف پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 2200 روپے سے بڑھا کر 3000 روپے فی من کر دی جبکہ اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3700 روپے فی من سے زائد ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ آمدن میں اضافہ نہیں ہوا لیکن مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ ایسے میں ریلیف کے اقدامات نہ کئے گئے تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔