ایک نیوز نیوز: حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 31 روپے اضافے کی تجویز دیدی۔
تفصیلات کے مطابق گردشی قرضہ، آئی ایم ایف کے 9ویں جائزہ مشن کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا۔ حکومت نے گردشی قرضہ کو کم کرنے کیلئے منصوبہ تیار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت توانائی نے 700 ارب روپے سے زائد کاخسارہ پورا کرنے کیلئے تجاویز دے دیں۔ جس کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں 31.60 روپے فی یونٹ اضافہ کی تجویز دی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اضافہ کی صورت میں کمرشل صارفین کیلئے ٹیرف 94 روپے فی یونٹ ہو جائےگا۔ صنعتی صارفین کیلئے بجلی کا ٹیرف 80 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔ تجارتی، بلک، صنعتی، دیگر اور عمومی خدمات سمیت پانچ کیٹیگریز پر سرچارج لگانے کی تجویز کی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سرچارج کے نفاذ کیلئے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہوگی، 580 ارب روپے کی سبسڈی کی رقم کے ساتھ 2.72 روپے فی کلو واٹ اضافہ کی بھی تجویز دیدی گئی ہے۔
تجویز پیش کی گئی ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کی صورت میں 700 ارب روپے سبسڈی دی جائے۔ ذرائع کے مطابق کون سی تجویز اختیار کرنی ہے؟ فیصلہ مشارت کے بعد وفاقی کابینہ کرے گی۔