ایک نیوز: پنجاب حکومت کی کورٹ فیسوں پر کمی کے حوالے سے بڑی پیشرفت ہوئی ہے،کورٹ فیس کے مقرر کردہ ریٹس پر بنائی گئی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس محکمہ قانون و پارلیمانی امور میں ہوا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور صوبائی وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے کی، اجلاس میں وکلاء برادری اور عوام الناس کے تحفظات کے پیش نظر کورٹ فیس کے ریٹس کا دوبارہ جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی میں شامل وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل بابر وحید، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی راؤ فضل الرحمان، سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسویسی ایشن بیرسٹر قادر بخش کی اجلاس میں شرکت کی،صدر لاہور بار ایسویسی ایشن منیر حسین بھٹی، سنیئر ممبر پاکستان بار کونسل احسن بھون بھی اجلاس میں موجود تھے ،صدر ہائی کورٹ بار ملتان ساجد میتلہ، صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی جواد خالد، سیکرٹری قانون پنجاب آصف بلال لودھی نے بھی شرکت کی۔
ممبر ٹیکیسسز بورڈ آف ریونیو طاہر زمان وٹو اور کنسلٹنٹ لا بورڈ آف ریونیو ذوالفقار احمد نے بھی اجلاس میں شرکت کی، بجٹ میں کورٹ فیس کے اضافے کا جائزہ لیا گیا، ریٹس کم کرنے پر اتفاق کیا گیا،کورٹ فیس کو کم کر کے عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کیا جائے گا، کمیٹی اراکین کمیٹی کا کورٹ فیس کو کم پر اتفاق ہوگیا ہے،سول کورٹ سے آرڈر یا فیصلہ کی مصدقہ کاپی کے لئے ون ٹائم 100 روپےکورٹ فیس پر اتفاق ہوا۔
ہائی کورٹ سے آرڈر یا فیصلہ کی مصدقہ کاپی پر ون ٹائم کورٹ فیس 500 روپے پر اتفاق، مصدقہ کاپی کی کورٹ فیس فی پیج 100 روپے سے کم کر کے 10 روپے پر اتفاق ،پنجاب ٹیننسی ایکٹ 1887 کے تحت بودڑ آف ریونیو یا کمشنرز کو نظر ثانی درخواست پر ون ٹائم 500 روپے کی کورٹ فیس پر اتفاق، سی پی سی سیکشن 15 کے تحت ہائی کورٹ میں نظر ثانی درخواست پر ون ٹائم 500 روپے کورٹ فیس پر اتفاق، کسٹم، ایکسائز، لینڈ ریونیو، سول کورٹ 10 ہزار روپے سے کم ویلیو والے کیسز میں درخواست پر کورٹ فیس 100 روپے سے کم کر کے 10 روپے پر اتفاق ہوا۔
کورٹ ریونیو یا رینٹ درخواست پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 10 روپے پر اتفاق، مزراع کو معاوضے کی ادائیگی درخواست یا پٹیشن پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 100 روپے پر اتفاق ،کورٹ یا اتفارٹی کو کیس کے ٹرانسفر کی درخواست پر کورٹ فیس کو 500 روپے سے کم کر کے 100 روپے پر اتفاق ،ہائی کورٹ میں کیس ٹرانسفر کی درخواست پر کورٹ فیس 200 روپے پر اتفاق ،ریکارڈ طلبی کی درخواست پر کورٹ فیس 10 روپے پر اتفاق، رائیٹ آف ایکوپیسنی میں دعویٰ یا عرضداشت کی درخواست پر ون ٹائم کورٹ فیس 500 روپے پر اتفاق کیا گیا۔
طلاق ایکٹ 1869 کے تحت حلف نامہ پر کورٹ فیس 100 روپے پر اتفاق ،سول، کریمنل کورٹ، ریونیو کورٹ میں وکالت نامہ یا مختار نامہ جمع کروانے پر کورٹ فیس 100 روپے پر اتفاق ،ہائی کورٹ یا بورڈ آف ریونیو میں وکالت نامہ پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 200 روپے پر اتفاق، فیملی کورٹ اور قیدی کے وکالت نامہ پر کورٹ فیس کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔
حکم امتناعی کی درخواست پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 10 روپے پر اتفاق ،طلاق ایکٹ 1869 اور پارسی میرج ایکٹ 1936 پٹیشن یا عرضداشت پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 100 روپے پر اتفاق ،فاٹل ایکسیڈنٹ ایکٹ 1855 کے تحت معاوضہ کی ریکوری کے دعویٰ یا عرضداشت پر کورٹ فیس 500 روپے سے کم کر کے 100 روپے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی حتمی منظوری کے بعد نئے کورٹ فیس کے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔