ایک نیوز: بحرین میں کم از کم 500 قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے جو کہ کسی خلیجی ریاست کے جیلوں میں بدانتظامی کیخلاف سب سے بڑا مظاہرہ ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدیوں نے 7 اگست کو بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا جس کے بعد رفتہ رفتہ قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی بھوک ہڑتال میں شامل ہوئی۔
ملک کی ممنوعہ اپوزیشن جماعت الوفاق کی جانب سے قیدیوں کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا بھوک ہڑتال کئی مطالبات کے ساتھ کی جا رہی ہے جس میں ان کے سیل کے باہر گزارنے والے وقت میں اضافی ایک گھنٹہ، جیل کی مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا الاؤنس، خاندان کے دورے پر پابندیوں سے نجات، تعلیم کی سہولیات میں بہتری اور مناسب طبی اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی۔
قیدیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فضول مطالبات نہیں ہیں بلکہ انسانی زندگی کے لیے ضروری مطالبات ہیں۔
واضح رہے کہ یہ مطالبات بحرینی جیل حکام کی جانب سے قیدیوں کے طبی علاج سے انکار اور دیگر مختلف زیادتیوں کی رپورٹس کے درمیان سامنے آئے ہیں۔