ایک نیوز نیوز: سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کو مالی مشکلات کا سامنا ، ملازمین کے سالانہ بونس پر کٹ لگا دیا، اب بونس میں صرف آدھی رقم ملے گی۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کو ایلون مسک کی جانب سے خریدنے کے معاہدے کی عدالتی جنگ اوریوکرائن وار کے باعث مالی مشکلات کا سامنا ہے ۔ کمپنی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے بعد پہلی دفعہ کمپنی کو خسارہ ہوا ہے اور آمدن میں کمی کی غیریقینی صورت حال کے باعث اس دفعہ ملازمین کے سالانہ بونس میں نصف کٹوتی کی جاررہی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے ٹوئٹر کے سی ایف او کی جانب سے ملازمین کو بھیجی گئی ای میل کو اصلی قرار دیا ہے اور مزید تبصرے سے انکار کیا ہے۔
یادرہے ایلون مسک کے ساتھ 44 ارب ڈالر کے خریداری سودے کی منسوخی کے بعد مشتہرین یا ایڈورٹائزنگ کمپنیاں بھی ’’ دیکھو اور انتظار کرو‘‘ پالیسی پر عمل کررہی ہیں۔ ایلون مسک اور ٹوئٹر کے ڈیلاوئیر میری لینڈ کی ریاست میں ایک دوسرے کے خلاف مقدمے دائرکررکھے ہیں ۔ ٹوئٹر کا موقف ہے کہ عدالت مسک کو اس بات پر مجبور کرے کہ وہ کمپنی کے 54.20 ڈالر فی حصص کے حساب سے خریدنے کا معاہدہ پورا کریں جبکہ ایلون مسک کا موقف ہے کہ وہ اس معاہدے کو اس لیے ختم کر رہے ہیں کہ ٹوئٹر پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات کے لیے جو درخواستیں دی گئی تھیں، کمپنی اس کا جواب دینے میں ناکام رہی ہے اور اس طرح اس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔