ایک نیوز نیوز: پاکستان فضائیہ کے ہیرو آفیسر راشد منہاس کا 51 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 20 اگست 1971 کو راشد منہاس نے اپنی جان کا نظرانہ پیش کرکے ایک ناقابل فراموش داستان رقم کی۔ 20 اگست 1971 کو راشد منہاس نے اپنے انسٹرکٹر پائلٹ فلائیٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جس کی وجہ سے انہیں اپنی جان کی بازی ہارنی پڑی۔ مطیع الرحمان نے راشد منہاس کے تربیتی طیارے T-33 کو ہائی جیک کر کے بھارت لے جانے کی کوشش کی۔ راشد منہاس نے جہاز کا کنٹرول واپس لینے کی بھرپور جدوجہد کی اور جہاز کو ملکی سرحد عبور کرنے سے روکا۔ جس کے نتیجے میں جہاز زمین بوس ہو گیا اور راشد منہاس نے جامع شہادت نوش کیا۔ پاک مٹی کے اس بہادر سپوت نے اپنی جان وطن پر قربان کر دی لیکن وطن کے وقار پر آنچ تک نہیں آنے دی۔ راشد منہاس کی عظیم قربانی اور ناقابل فراموش خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں ملک کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔
پاک فضائیہ کے پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید 17 فروری 1951 کو پیدا ہوئے۔ ملکی فضائی سرحدوں کی حفاظت کے جذبے سے سرشارراشد منہاس نے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51 ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا۔راشد منہاس کو آپریشنل کنورژن کورس کے لیے ماڑی پورمیں واقع نمبر 2 سکواڈرن میں تعینات کیا گیا تھا۔ جہاں اللہ نے ان کے مقدر میں لازوال بلندیاں لکھ رکھی تھیں۔
View this post on Instagram