جو پھرتیاں پولیس اب دکھا رہی ہے اگر پہلے دکھاتی تو میں بچ جاتی: عائشہ اکرم

جو پھرتیاں پولیس اب دکھا رہی ہے اگر پہلے دکھاتی تو میں بچ جاتی: عائشہ اکرم
لاہور: مینار پاکستان پر دست درازی کا نشانہ بننے والی خاتون عائشہ اکرم نے کہا ہے کہ بچانے والوں نے ہی میرے کپڑے نوچے، جو پھرتیاں پولیس اب دکھا رہی ہے اگر پہلے دکھاتی تو میں بچ جاتی۔

ایک نیوز نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے متاثرہ لڑکی عائشہ اکرام نے کہا کہ جو لوگ موجود تھے یوں لگتا تھا کہ ان کے گھر میں ماں، بہن نہیں۔پوری کوشش ہے ملزموں کو سزا ملے۔۔گارڈز نے بھی کچھ نہیں کیا۔متاثرہ لڑکی نے کہا کہ کچھ لوگوں کو سامنے آنے پر پہچان لوں گی۔جو پھرتیاں پولیس اب دکھا رہی ہے اگر پہلے دکھاتی تو میں بچ جاتی۔

دوسری جانب ایک نیوز نے عائشہ کے میڈیکل کی رپورٹ حاصل کر لی ، رپورٹ کے مطابق عائشہ کے پورے جسم پر درجنوں سکریچز موجود ہیں جبکہ گردن اور دائیں ہاتھ پر سوجن ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سینے کے دائیں طرف 3 سکریچز ہیں بائیں بازو پر کہنی کے اوپر 3 سکریچز ہیں کمر اور دونوں پاوں پر بھی سکریچز ہیں اور پورے جسم پر 13 نشانات واضع ہیں جبکہ درجنوں نیلگوں نشانات ہیں۔

یاد رہے کہ لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو دست درازی، ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ 14 اگست کے روز پیش آیا تھا۔ یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔