سورج کو’’ہائیبرڈ گرہن ‘‘ پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکےگا

hybrid solar eclipse
کیپشن: hybrid solar eclipse
سورس: google

 ایک نیوز : دنیا کے کئی ممالک میں آج سورج کو گرہن لگ گیا۔ اس نایاب گرہن کو ہائیبر ڈ گرہن کا نام دیا گیا  ہے ، جنوبی نصف کرہ میں لگنے والا آج کا سورج گرہن اس لحاظ سے نایاب ہے کہ ایسا ہرصدی میں صرف چند بار ہی دیکھنے میں آتا ہے۔

ہائبرڈ گرہن کہلانے والا یہ سورج دنیا کے مکتلف ممالک میں دیکھا گیا لیکن یہ پاکستان اور بھارت میں نظرنہیں آسکتا۔ اس کا آغازپاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 34 منٹ پرہوا، جبکہ9 بج کر 17 منٹ پریہ اپنے عروج پرہوگا۔

یہ ہائبرڈ سورج گرہن دو مخصوص مواقع پرحلقہ نما گرہن سے مکمل سورج گرہن اور دوبارہ حلقہ نما گرہن میں تبدیل ہو گا اور بحر ہند میں طلوع آفتاب کے وقت شروع ہوکر بحرالکاہل میں غروب آفتاب پرختم ہو گا۔ سورج گرہن کے راستے میں آنے والےدنیا کے مختلف ممالک میں اس کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

سائنسدانوں کے مطابق 21 ویں صدی میں یہ انتہائی نایاب سورج گرہن سات بار وقوع پذیرہو گا۔

Space.com کے مطابق آخری ہائبرڈ سورج گرہن 2013 میں ہوا تھا اور اگلا سورج گرہن 2031 میں ہوگا۔ اس کے بعد مستقبل کے اسکائی واچرز کو اگلا ہائبرڈ سورج گرہن دیکھنے کے لیے 23 مارچ 2164 تک انتظار کرنا پڑے گا۔

سورج گرہن کب اور کہاں دیکھا جائے؟
نایاب ہائبرڈ سورج گرہن جنوبی بحرالکاہل سے نظر آئے گا، چاند کا سایہ مغربی آسٹریلیا، مشرقی تیمور اور انڈونیشیا سے گزرتا ہوا 19 اپریل (20 اپریل کو مقامی وقت کے مطابق ایک بجے) شروع ہوگا اور اگلے دن صبح 2 بج کر 59 منٹ پر ختم ہوگا۔

صرف دو مقامات پر سورج گرہن کی منتقلی کا مشاہدہ کیا جائے گا جس کے بعد وہ دوبارہ اینیولر میں منتقل ہوں گے۔ تاہم یہ مقامات بدقسمتی سے سمندر کے وسط میں ہیں۔

اگرگرہن کا راستہ آپ کے مقام سے نہیں گزرتا تو آپ اسے TimeAndDate.com ، گریویٹی ڈسکوری سینٹر ، آبزرویٹری یوٹیوب چینلز سمیت متعدد مفت لائیو اسٹریمز پر دیکھ سکتے ہیں -

ہائبرڈ سورج گرہن کیا ہے؟
سورج، چاند یا زمین مکمل یا جزوی طور پر ایک دوسرے کے سامنے قطارمیں لگ جائیں تو سورج گرہن ہوتا ہے۔ سورج گرہن کا انحصارچاند، سورج اورزمین کے ایک سیدھ میں ہونے پرہے، چاند کا سایہ پوری دنیا پرحرکت کرتا ہے اور بعض اوقات زمین کی خمیدہ سطح کی وجہ سے سورج گرہن حلقہ نما اورمکمل گرہن کی درمیانی شکل اختیارکرسکتا ہےلہذا ہائبرڈ سورج گرہن اینیولر یعنی حلقہ نما سورج گرہن اور مکمل سورج گرہن کا مجموعہ ہوتا ہے۔

مکمل سورج گرہن کے دوران چند منٹوں کیلئے چاند سورج کے بالکل سامنے آکر اس کی روشنی مکمل طور پر روک دیتا ہے اور اس وقت سورج کی فضا کا سب سے بیرونی حصہ دیکھا جا سکتا ہے ، یہ ’پیریڈ آف ٹوٹیلیٹی‘ یعنی بطور کامل گرہن جاناجاتا ہے۔

گو سورج کو اس وقت براہ راست دیکھنا محفوظ ہے تاہم ناسا نے خواہشمندوں کو خبردار کیا ہے کہ یہ جاننا بہت اہم ہے کہ سورج گرہن کا مشاہدہ کرتے وقت کب اپنا خصوصی چشمہ اتارنا ہے اور کب دوبارہ پہننا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق اگر طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت ہائبرڈ سورج گرہن دیکھیں تو ایک مختصر سا آگ کا دائرہ نظرآ سکتا ہے، تاہم گرہن کے راستے کے وسط میں زمین سے دیکھنے پر یہ مکمل سورج گرہن نظر آئے گا۔

ہائبرڈ گرہن کے دوران ایک ہی وقت میں حلقہ نما گرہن اور مکمل سورج گرہن دونوں کا مشاہدہ کرنا ناممکن ہے لہذا ستارہ بینوں کو کسی ایک مرحلے کے مشاہدے کا انتخاب کرنا ہوگا۔