ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ملکی صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور آئینی وقانونی امور پر مستقبل کی حکمت عملی پر مشاورت ہوئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ اجلاس نے آئینی طریقہ کار کے مطابق نگران حکومتوں کے تحت ملک میں ایک ہی دن عام انتخابات کے انعقاد کے پہلے سے بیان کردہ موقف پر مشاورت کی ۔ حکمران اتحاد نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ عیدالفطر کے بعد حکمران جماعتوں کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا ۔پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موجود تمام جماعتوں کے ساتھ پہلے سے شروع کردہ مشاورت کے قومی عمل کو اگلے مرحلے میں لیجایا جائے گا تاکہ اس ضمن میں طریقہ کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیاجاسکے۔
اتحادی جماعتوں میں الیکشن کے انعقاد سے متعلق پہلے سے مشاورت اور مذاکرات کا عمل جاری ہے ۔ وزیراعظم پہلے ہی ایک کمیٹی بھی بنا چکے ہیں جبکہ پی پی پی کے چئیرمن بلاول بھٹو زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔امیر جماعت اسلامی کی وزیراعظم سے ملاقات بھی اسی عمل کا حصہ ہے۔
اجلاس نے اعادہ کیا گیا ہےکہ آئین، جمہوریت اور عوام کے ووٹ کے آئینی حق پر یقین رکھنے والی جماعتوں کے طور پر انتخابات کے انعقاد پر کامل یقین رکھتے ہیں۔سیاستدان کے طور پر مذاکرات کے دروازے ہم نے کسی پر بھی کبھی بھی بند نہیں کئے، نہ ہی کوئی جمہوریت پسند ایسا کر سکتا ہے۔میثاقِ معیشت کی پیشکش سے لے کر اب تک ہر مرحلے پر اتحادی حکومت نے بامعنی، سنجیدہ اور آئینی حدود کے اندر مذاکرات کے لئے آمادگی کا اظہار کیا ۔ آزادانہ، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنانا بنیادی آئینی تقاضا ہے۔
اجلاس نے عزم کا اعادہ کیا کہ انتخابات کے وہ تمام لوازمات یقینی بنائے جائیں جن کے نتیجے میں انتخابات کے نتائج سب جماعتوں کو قابل قبول ہوں ۔الیکشن کے نتیجے میں ملک کسی نئے سیاسی عدم استحکام سے دوچار نہ ہو ں جو ریاست کے معاشی وقومی مفادات کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان کا باعث بنے۔ اعلامیہ