ایک نیوز:چودھری انوارالحق آزادکشمیرکے بلامقابلہ وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق آزادکشمیرقانون سازاسمبلی کاہنگامی اجلاس سپیکرچودھری انوارالحق کی زیرصدارت تقریباًرات ساڑھے 12بجےاچانک شروع ہوا۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ساڑھے 12 بجے شروع ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کے لیے ووٹنگ کا شیڈول دیا گیا لیکن مقررہ وقت میں ان کے مقابل کسی بھی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کروائے تاہم ضابطے مطابق ووٹنگ کے نتیجے میں 53 کے ایوان میں چوہدری انوار الحق کے حق میں 48 ووٹ ڈالے گیے۔ پانچ ارکان اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یوں چوہدری انوار الحق بھاری اکثریت سےآزاد جموں کشمیر کے 15 ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے۔ ووٹنگ کے نتائج کا اعلان رات سوا دو بجے کیا گیا۔
پانچ ممبران غیرحاضر تھے جن میں مسلم کانفرنس کے سردار عتیق احمد، جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سردار حسن ابراہیم، علی شان سونی اور شاہدہ صغیر کے نام شامل ہیں۔ سردار تنویر الیاس خان پہلے عدالت سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد اپنی رکنیت سے محروم ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ آزاد جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 53 نشستوں میں سے 31 تحریک انصاف، 12 پیپلز پارٹی جبکہ سات نشستیں مسلم لیگ ن کی ہیں۔ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 27 ووٹ درکار تھے۔
نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا شیڈول جاری ہونے سے قبل انوار الحق نے سپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دیا اور اس کے بعد ان کا نام وزیراعظم کے طور پر دیا گیا۔
انوار الحق کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے تاہم جمعرات کو طویل مشاورت کے بعد ان کی قیادت میں بننے والے پی ٹی آئی کے فاروڈ بلاک کے اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے ساتھ معاملات طے پا گئے تھے۔
وہ اپوزیشن کی حمایت حاصل کر کے نئے وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں۔
یوں ریاستی دارالحکومت مظفرآباد میں پانچ روز تک مسلسل جاری جوڑ توڑ کے بعد بالآخر قائد ایوان کے انتخاب کا مرحلہ طے پا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے منحرف اراکین اسمبلی کے فاروڈ بلاک میں چوھدری انوار الحق،اظہر صادق ،ماجد خان، اکبر ابراھیم ،رفیق نیئر ، چوھدری ریاض، تقدیس گیلانی، پیر مظہر سعید، جاوید بٹ، ملک ظفر اقبال، انصرابدالی اور سردار محمد حسین شامل تھے۔