ایک نیوز :آذربائیجان نےنگورنو کاراباخ میں فوجی آپریشن شروع کر دیا۔
آذربائیجان نے گزشتہ روز کہا کہ اس کی مسلح افواج نےنگورنو کاراباخ میں ''مقامی سطح پر انسداد دہشت گردی کی سرگرمیاں‘‘ شروع کی ہیں تاکہ وہاں سے آرمینیائی فوجی دستوں کو غیر مسلح کر کے باہر دھکیلنے کے بعد علاقے میں آئینی نظم کو بحال کیا جا سکے۔
کاراباخ کو بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کے حصے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہاں ایک بڑی نسلی آرمینیائی آبادی رہائش پذیر ہے۔ 1990ء کی دہائی کے اوائل میں آرمینیا کے ساتھ ایک جنگ کے بعد یہ علاقہ آذربائیجان کےکنٹرول سے نکل گیا تھا۔ آذربائیجان نے 2020 ء میں آرمینیا کے ساتھ ایک اور جنگ کے بعد اس علاقے اور اردگرد کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا تھا۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اپنے علاقوں سے آرمینیا کی مسلح افواج کے انخلاء کو غیر مسلح اور محفوظ بنانے، ان کے فوجی ڈھانچے کو بے اثر کرنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی کے دوران صرف جائز فوجی اہداف کو انتہائی درست ہدف بنانے والے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ کہ عام شہریوں اور شہری ڈھانچے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کارروائی سے متعلق علاقے میں موجود روسی امن فوج کے ساتھ ساتھ یہاں قائم ایک ترک-روسی نگرانی مرکز کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔
آرمینیا کا کہنا ہے کہ کاراباخ میں اس کا کوئی فوجی اہلکار نہیں ہے اور اس کی ترجیحات خالصتاً انسانی بنیادوں پر ہیں۔ کاراباخ کا زیادہ تر حصہ آرمینیائی حکام کے زیر کنٹرول ہے جنہیں باکو حکومت طویل عرصے سے ختم کرنے اور غیر مسلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔