ایک نیوز: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ یہ آئین اور قانون کا تقاضا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنی پوری جوڈیشل لائف میں ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے متعدد فیصلے ان کے خود مختار جج ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سزا سنانے والے بینچ کی تشکیل غلط تھی، غیر آئینی و غیر اخلاقی طریقے اپنائے گئے، ہم توقع رکھتے ہیں چیف جسٹس آئین و قانون کا بول بالا کرتے ہوئے اس قسم کی سزاؤں کو کالعدم قرار دیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم قوم کے سامنے اپنا مقدمہ رکھیں گے، پہلے بھی بحرانوں میں قوم نے مسلم لیگ ن کی قیادت پر اعتماد کیا ہے، نوازشریف کی قیادت اور مسلم لیگ ن نے ملک کو لوڈشیڈنگ سے نکالا اور دہشتگردی دور کی، 2017ء میں ڈالر 104 روپے، پٹرول 65 روپے لٹر اور مہنگائی دوسے اڑھائی فیصد کے درمیان تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیسے فتنے کو ملک پر مسلط کیا گیا، 2018ء سے آگے ملک دلدل اور بحران میں ایسا پھنسا کہ آج تک سنبھلنے کا راستہ نہیں مل رہا، چیئرمین پی ٹی آئی کی فاشست حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ کے کنارے پر کھڑا کیا، پی ٹی آئی کے 18 اراکین نے فاشسٹ حکومت کو ختم کرنے میں جمہوری عمل کا ساتھ دیا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کھل کر موقع تو نگران حکومت نے دینا ہے، نگران حکومت ان کو برابر لیول پلیئنگ فیلڈ دے، ہم چاہتے ہیں الیکشن صاف و شفاف اور آئین کے مطابق ہونے چاہئیں، الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کر رہا ہے، حلقہ بندیوں کے فوراً بعد انتخابات کا اعلان ہونا چاہیے۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والوں کو ویلکم کرتے ہیں، جب الیکشن ہوگا تو ہمارا بورڈ ٹکٹ کا فیصلہ کرے گا اور میرٹ کے مطابق کرے گا۔