ایک نیوز نیوز: یہ امریکی ریاست اوہیو کے شہر کلیولینڈ کے ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو بچپن میں ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھتا تھا، لیکن حالات کی ستم ظریفی نے اسے موٹر مکینک بنا دیا۔ لیکن اس نے بھی ہمت نہ ہاری اور بالاخر 51 سال کی عمر میں ڈاکٹر بن گیا۔
ڈاکٹر کارل الیمبی نے اپنے آٹومکینک سے ڈاکٹر بننے کے سفر کو فاکس نیوز ڈیجیٹل سے انٹرویو میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کی فیملی 70 کی دہائی میں مشرقی کلیولینڈ کے مضافات میں آ کر رہائش پذیر ہو گئی۔
انہوں نے کہا چونکہ مناسب تنخواہ والی نوکری حاصل کرنا مشکل تھا، اس لئےان کے باپ نے پھیری والے کے طور پر کام شروع کیا اور والدہ گھر میں بچوں کی کی دیکھ بھال کرتی تھیں۔
مزید کہا ان کی فیملی مالی مشکلات سے دوچار تھی، یہاں تک کہ گذر بسر کےلئے معاشرتی تحفظ کے تحت حکومت معاونت حاصل کرتے تھے۔
ڈاکٹر کارل الیمبی نے کہا انہیں یاد ہے کہ کئی کئی روز انہیں پانی، بجلی اور گیس کے بغیر رہنا پڑتا تھا، اور اگر حکومتی امداد نہ ملتی تو فاقے کرنے پڑتے تھے۔
''مجھے یاد ہے میں بچپن میں ڈاکٹر بننے کی خواہش رکھتا تھا، لیکن حالات مجھے کہیں اور لے گئے۔ مجھے یقین سے کہہ سکتا ہوں ہمارے اساتذہ نے ہمیں خوب پڑھایا لیکن بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے ہمیں تعلیم کو ثانوی حیثیت دینا پڑی۔ میں ذاتی تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ اس وقت تعلیم حاصل کرنے کا آپ سوچ بھی نہیں سکتے جب آپ غذائی عدم تحفظ اور دوسرے مسائل کا شکار ہوں''۔
انہوں نے کہا اس لئے انہوں نے بقا کی جبگ لڑی اور بچپن کے خوابوں کو موخر کردیا، لیکن ہمیشہ کےلئے نہیں۔
''میں نے ایک کار پارٹس سٹور پر نوکری کر لی اور ساتھ ساتھ کاروں کی مرمت کا کام کرنا شروع کردیا۔ گذارا کرنے کےلئے چھوٹے چھوٹے کام کرتے ہوئے آخر کار مجھے اپنا بزنس شروع کرنے کا موقع ملا اور 19 سال کی عمر میں نے اپنی آٹو سروس کی دکان کھول لی۔ میرا بزنس خوب پھلا پھولا اور کچھ وقت کے بعد میں نے اپنی بچپن کی خوہشات پوری کرنے کےلئے رات کی کلاسز لینا شروع کردیں''۔
ڈاکٹرالیمبی نے کہا کہ انہوں نے 2006 میں 34 سال کی عمر میں اوہیو میں کالج میں داخلہ لیا اور ارادہ کیا کہ بزنس کو بڑھانے کےلئے بزنس ڈگری حاصل کریں۔
''لیکن چونکہ ڈگری حاصل کرنے کےلئے ابتدائی بائیالوجی کورس کرنا ضروری تھا، جس کو مکمل کرنے کے دوران میری بچپن میں ڈاکٹر بننے کی خواہش دوبارہ جاگ اٹھی۔ تاہم میں نے 2010 میں پری میڈیکل سٹڈیز کےلئے داخلہ لے لیا۔ اپنی سٹڈی کے دوران میں کلیولینڈ ہسپتال میں رضاکارانہ طور پر کام کرتا رہا، جس کا مجھے بڑا فائدہ ہوا''۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک وہ کبھی رات اور کبھی صبح کی کلاسز لیتے رہے اور آخر کار 2015 میں نارتھ ایسٹ اوہیو میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا۔
''میں نے اپنی عمر کو راستے کی رکاوٹ نہ بننے دیا اور نوجوان کلاس میٹس کے ساتھ پڑتا رہا۔ چار بچوں کے باپ اور خاوند ہونے کی ذمہ داریاں میرے کندھوں پر تھیں، اس لئے میں نے ٹائم مینجمنٹ سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ میں نے 47 سال کی عمر میں میڈیکل سکول سے گریجویشن کی اور کلیولیند کلینک میں انٹرن شپ شروع کردی۔ اور 2022 میں میرا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا ہو گیا''۔
ڈاکٹرالیمبی نے کہا انہوں نے حال ہی میں کلیولینڈ ہاسپٹل میں اٹینڈنگ فزیشن کی جاب شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا دنیا می ہر شخص کو رکاوٹوں اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن جو چیز اہم ہے وہ ہے اس رکاوٹ سے مقابلہ کرنے کا آپ کا رویہ۔
انہوں نے کہا وہ لوگوں کو مشورہ دیں گے کہ زندگی کو بہتر بنانے کےلئے ہر ایک کو مواقع ملتا ہے۔ اگر آپ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کےلئے پلان بنائیں۔ اپ کی آج کو قربانیاں کل آپ کو فائدہ پہنچائیں گی۔