ایک نیوز نیوز: بھارتی فضائیہ نے 30 ستمبر کو گروپ کیپٹن ابھینندن ورتھمان کے مگ 21 سکواڈرن کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائیہ نے اس واقعہ کے ساڑھے تین سال بعد مگ 21 لڑاکا طیاروں کے اپنے چار بقیہ اسکواڈرن میں سے ایک کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ونگ کمانڈرابھینندن کا مگ 21 لائن آف کنٹرول پر 27 فروری 2019 کو ڈاگ فائٹ کے دوران پاکستانی ایف 16 لڑاکا طیارے کا شکار بنا تھا۔
بھارتی فضائیہ کے اہلکار کا کہنا ہے کہ دیگر تین مگ 21 سکواڈرن کو 2025 تک مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔
حالیہ چند برسوں میں متعدد مگ 21 طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں ان میں حادثات کی بہت زیادہ شرح اور پائلٹس کی ہلاکتوں کے باعث انہیں ’’ اڑتے ہوئے تابوت‘‘ کے نام سےبھی پکارا جاتا ہے۔ یادرہے بھارتی فضائیہ کو 1963 میں اپنا پہلا سنگل انجن مگ 21 ملا جس کے بعد بھارتی فضائیہ نے اس میں 874 قسمیں شامل کیں۔گزشتہ 6 دہائیوں میں 400 سے زیادہ مگ 21 طیاروں کے حادثات ہوئے ہیں جن میں 200 کے قریب پائلٹ ہلاک ہو چکے ہیں۔کسی بھی دوسرے لڑاکا طیاروں کے مقابلے زیادہ مگ 21 گر کر تباہ ہوئے ۔
تاہم بھارت نے حال ہی میں فرانس سے جدید ترین رفال لڑاکا طیارے حاصل کئے ہیؒں۔