ایک نیوز: بھارت کے سابق اوپنر بلےباز اور ورلڈکپ کے کمنٹری پینل میں شامل گوتم گمبھیر نے احمد آباد میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ متعصبانہ رویے پر بھارتی تماشائیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق گوتم گمبھیر نے لکھا ' بھارت نے اگرچہ تین میں سے تین میچ جیتے ہیں لیکن مجھے نہیں لگتا ہم نے بطور بھارتی کرکٹ ٹیم سپورٹرز کے دل بھی جیتے'۔'بھارتی ٹیم کے علاوہ دیگر میچوں کے دوران گراؤنڈ میں ہمارا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا ہے جس نے مجھے حیرت میں ڈال دیا کہ کیا ہم واقعی اس کھیل سے محبت کرتے ہیں یا ہمیں صرف بھارتی سپر اسٹارز کا جنون ہے'۔
گمبھیر نے بھارتی شائقین کے مخالف ٹیموں کے ساتھ رویے پر بھی تنقید کی اور لکھا کہ 'پہلے دہلی میں افغانستان اور بھارت کے میچ کے دوران تماشائیوں نے نوین الحق کے ساتھ بدسلوکی کی اور مسلسل اس کے سامنے کوہلی کوہلی کی آوازیں لگائیں کیونکہ آئی پی ایل میں دونوں کے درمیان تنازع ہوا تھا،بعد میں احمد آباد میں ٹاس کے موقع پر بابر اعظم سے بدسلوکی کی جب کہ باہر جانے والے پاکستانی بلے بازوں پر غیر ضروری نعرے کسے'۔
گمبھیر نے مزید لکھا کہ 'یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا کہ ایک ایسا معاشرہ جس نے دنیا کو "پوری دنیا ایک خاندان ہے" کا تصور دیا تھا اس قدر متضاد ہے'۔سابق کرکٹر نے بھارتی شائقین سے کہا کہ 'اگر ہمیں 2036 کے اولمپک کھیلوں کی بولی جیتنی ہے تو ہمیں زیادہ غیر جانبدارانہ رویہ اپنانا ہوگا'۔
انہوں نے ذکر کیا کہ 'پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں لگتا کہ یہ آئی سی سی ایونٹ ہے'۔گھمبیر نے لکھا کہ 'میں وہاں احمد آباد میں کمنٹری کر رہا تھا اور اس طرح کے متعصبانہ رویے کو دیکھ کر مجھے بالکل بھی فخر محسوس نہیں ہو رہا تھا'۔
گھمبیر نے مزید لکھا کہ 'میں کھیلوں میں مسابقت اور من چاہی ٹیم کی حمایت کے حق میں ہوں لیکن یہ ہمیں مخالف ٹیم کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں نیچا دکھانے کا لائسنس نہیں دیتا'۔
واضح رہے کہ 14 اکتوبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ورلڈکپ کا میچ کھیلا گیا جس میں بھارتی تماشائیوں نے ٹاس کے وقت پاکستانی کپتان بابر اعظم کے خلاف آوازیں کسیں۔
اس کے علاوہ آؤٹ ہونے والے محمد رضوان کے واپس ڈگ آؤٹ میں جاتے ہوئے تماشائیوں نے رضوان کو 'جے شری رام' کے نعرے لگاکر غصہ دلانا چاہا۔