ایک نیوز: مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کے وطن واپسی پروگرام میں تبدیلی تبدیلی آئی ہے یا نہیں، لیگی رہنماؤں نے بتا دیا۔
تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، وہ 21 اکتوبر کو پروگرام کے مطابق اسلام آباد پہنچیں گے۔ نوازشریف پہلے اسلام آباد پھر قانونی مشاورت کے بعد لاہور جائیں گے۔ لاہور کا جلسہ مقررہ وقت پر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی ضمانت ملنے کا طریقہ کار یہی ہے، ہمیں کوئی آوٹ آف وے ریلیف نہیں ملا۔
رہنما مسلم لیگ ن سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2007 ،2013 ،2018 ،2023 میں بھی اسی طرح کا احتساب ہوا ہے،یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اس کو اتنا ایشو کیوں بنایا جارہا ہے،یہ بنیادی حق ہے جس کیلئے درخواست گزار عدالت آئے،میاں صاحب کورٹ کا سامنا کریں گے اور قانونی ٹیم انکی معاونت کرے گی۔
اعظم تارڑ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق میاں صاحب گئے تھے فیصلہ آج بھی موجود ہے،میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئیں جس پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان یا جاوید اقبال کے دور میں بھی نیب نے اس فیصلے کو موڈیفائڈ یا ریکال کرنے کے لئے کوئی درخواست نہیں دی،باقی باتیں 24 اکتوبر کو عدالت کے سامنے کی جائیں گی،جو کچھ آج عدالت میں کہا گیا ن لیگ کا وہی بیانیہ ہے۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ نوازشریف 21 اکتوبر کی سہ پہر اسلام آباد پہنچیں گے جہاں کچھ دیر قیام کے بعد لاہور روانہ ہو جائیں گے۔ نوازشریف مینار پاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔