ایک نیوز: امریکا کا کہنا ہے کہ مصر نے فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کیلئے غزہ کی پٹی کے ساتھ اپنی سرحدی گزر گاہ کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ مصری صدر السیسی نے مصر سے غزہ تک رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔بائیڈن کا کہنا ہے کہ مصری صدر سیسی نے مصر سے غزہ تک رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ انسانی امداد لے جانے والے تقریباً 20 ٹرکوں کو پٹی میں جانے کی اجازت دی جا سکے جہاں اسرائیل کی جانب سے ناکہ بندی اور فضائی حملوں کے بعد لوگوں کو خوراک، پانی، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ امریکی صدر بائیڈن نے امداد کی فراہمی کی کوئی ٹائم لائن نہیں دی لیکن امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ سڑک کی مرمت کے بعد آنے والے دنوں میں ہو گا۔
دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے خصوصی اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر 20 نکاتی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی کی ’غیر انسانی جارحیت‘ کو فوری روکنے اور بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کے ’احتساب‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق تنظیم نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے خلاف ’جارحیت، بمباری، انہیں ختم کرنے کی دھمکیوں، امداد تک رسائی پر پابندیوں‘ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ میں منگل کو ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے تنظیم کا کہنا تھا کہ ’معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔‘
اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ’اسرائیلی قابض فورسز کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کو نہ رکوانے اور اپنی ذمہ داریاں نہ نبھانے پر افسوس کا اظہار اور مذمت کی۔مسلمان ممالک پر مشتمل تنظیم نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کے ’محاسبے‘ کا مطالبہ بھی کیا۔ وزرائے خارجہ سطح کا اجلاس سعودی عرب اور پاکستان کی دعوت پر بلایا گیا تھا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک تل ابیب پہنچ گئے۔ رشی سونک نےاسرائیلیوں کو یقین دہانی کروائی کہ غیرملکی میڈیا برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نےمصری وزیراعظم مصطفیٰ مدبولی سے ملاقات کی جس میں شی جن پنگ نے کہا کہ اسرائیل اورغزہ جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیئے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئے لاروؤف کا کہنا ہے کہ غزہ کا تنازع خطے کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس فلسطین اور اسرائیل میں کشیدگی کے معاملے پر ترکی سے رابطے میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران پر اس معاملے میں الزام لگانا اشتعال انگیزی ہے۔