ایک نیوز:اگرآپ کینسر اور امراض قلب سے خود کو بچانا چاہتے ہیں؟ تو تیزی سے چلنا عادت بنالیں۔
برطانیہ میں ہونےوالی تحقیق سےیہ بات سامنےآئی ہے۔
Leicester یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ تیزی سے چلنے کی عادت کینسر یا امراض قلب سے موت کا خطرہ کم کرتی ہے۔
اس تحقیق میں 4 لاکھ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ان کی صحت کا جائزہ 12 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں شامل افراد کی اوسط عمر 57 سال تھی اور ان میں سے 52.6 فیصد معتدل، 40.8 فیصد تیز جبکہ 6.6 فیصد سست روی سے چلنے کے عادی تھے۔
تحقیق میں3 میل فی گھنٹہ سے کم رفتار کو سست،3 سے4 میل فی گھنٹہ کی رفتار کو معتدل جبکہ4 میل فی گھنٹہ سے زائد رفتار کو تیز قرار دیا گیا تھا۔
ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران22 ہزار سے زیادہ افراد انتقال کر گئے تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تیز رفتاری سے چلنے والے افراد میں کینسر سے موت کا خطرہ 25 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح تیز چلنے سے امراض قلب سے موت کا خطرہ 60 فیصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 70 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔درحقیقت معتدل رفتار سے چلنے سے بھی مختلف وجوہات سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ سست روی کی بجائے معتدل اور تیز رفتاری سے چلنے سے امراض قلب، کینسر اور دیگر وجوہات سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ چلنے کی رفتار سے دل کی شریانوں کے امراض اور دیگر بیماریوں سے موت کے خطرے کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق ہوسکے۔
محققین کے مطابق ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے چلنے کی رفتار کو بڑھائیں تاکہ مختلف امراض کا خطرہ کم ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے صحت بہتر ہوتی ہے۔