ایک نیوز:مصری تیراک عبدالرحمان سمیع کاکہناہےکہ مجھےاسرائیل کی دہشتگردی کےخلاف آوازبلندکرنےاورفلسطین کی حمایت کرنےپرقتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں،اوربین الاقوامی فیڈریشن ورلڈ ایکواٹکس نےبھی سزاکےطورپرتصویرہٹادی۔
تفصیلات کےمطابق فلسطین کی عوام سےاظہاریکجہتی کرنابھی جرم بن گیاجس کی مثال حال ہی میں مصری تیراک عبدالرحمن کوملنےوالی قتل کی دھمکیاں ہیں۔
بین الاقوامی میڈیارپورٹ کےمطابق مصری تیراک عبدالرحمن کاکہناہےکہ فلسطینی عوام کےساتھ اظہاریکجہتی کرنےپرانہیں قتل کرنےکی دھمکیاں مل رہی ہیں جس کےباعث وہ سوئمنگ ورلڈ کپ میں اپنے گولڈ میڈل کا جشن بھی نہیں منا سکے۔
گولڈ میڈل اپنے نام کرنے کے بعد اینکر سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرحمن سمیع کاکہناتھاکہ ”یہ ہفتہ میرے لیے ذہنی طور پر بہت سخت رہا، مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں،“ فلسطین کی حمایت کرنے پر لوگ پورا ہفتہ مجھ پر حملہ کرتے رہے۔
انہوں نےکہاکہ فلسطین میں میرے بھائی بہنوں کو قتل کیا جا رہا ہے، اور مجھے صرف اس وجہ سے جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے کہ میں ان کی خاطر کھڑا ہوں، ایسے میں کیسے اپنی جیت کا جشن مناسکتا ہوں، لیکن میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور فلسطین کی حمایت کرتا رہوں گا۔
عبدالرحمن سمیع نے کہا کہ رات کو جب میرے گھر والے سونے لگتے ہیں تو انہیں ڈر ہوتا ہے کہ کہیں کوئی میرے اپارٹمنٹ اور کمرے میں گھس نہ جائے، جب بھی میں کال نہیں اٹھاتا تو وہ پریشان ہوجاتے ہیں، کہ آیا میں مصروف ہوں یا پھر کوئی مجھے مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں تیراکی کی بین الاقوامی فیڈریشن ورلڈ ایکواٹکس نے فلسطین کی حمایت کرنے پر سمیع کی تصویر بھی سزا کے طور پر ہٹادی۔
واضح رہےکہ عبدالرحمان سمیع نے یونان میں ہونے والے ورلڈ ایکواٹکس سوئمنگ ورلڈکپ میں 50 میٹر بٹر فلائی ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔