ایک نیوز:تحقیق میں انکشاف ہواہےکہ موسمیاتی تغیرکےباعث اینٹارکٹیکاکی برف پگھلنےسےسمندرکےپانی میں بڑی حدتک اضافہ ہواہے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ25 سال سے زائد کے عرصے میں اینٹارکٹیکا کی پگھلتی برف کی چادروں سے75 کھرب ٹن پانی سمندر میں شامل ہوا ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف لِیڈز کے محققین نے مطالعے میں1 لاکھ سے زائد سیٹلائیٹ ریڈار تصاویر کا جائزہ لیا اور برِ اعظم پر1997 سے2021 کے درمیان برف کی چادروں کے حجم میں واقع ہونے والی40 فیصد سے زیادہ کی کمی کا پتہ لگایا۔
دوسری جانب اس دوران کچھ برف کی چادروں کے حجم میں اضافہ بھی دیکھا گیا۔ ڈیٹا میں بتایا گیا کہ ایک تہائی برف کی چادروں نے اپنے اصل وزن کے30 فیصد سے زائد حصہ کھو دیا ہے، جس سے بڑی مقدار میں پانی سمندر میں شامل ہوا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں پانی کا اخراج سمندری کرنٹ کو غیر مستحکم کرتے ہوئے سمندر کی سطح میں اضافہ کرسکتا ہے۔
سائنس دانوں نے دیکھا کہ اینٹارکٹیکا کے مشرقی ساحل پر موجود تقریباً سب ہی برف کی چادریں پگھل رہی ہیں جبکہ مغربی ساحل کی جانب متعدد چادروں کا حجم برقرار رہا یا اس میں اضافہ ہوا۔
مجموعی طور پر 1975 کے بعد سے اینٹارکٹیکا کی برف پگھلنے کے سبب 590 کھرب ٹن پانی سمندر میں شامل ہوا ہے۔
سب سے زیادہ پانی گیٹز آئس شیلف سے خارج ہوا، یہاں سے19 کھرب ٹن پانی خارج ہوچکا ہے۔