ایک نیوز نیوز :وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 130 بلین ڈالر کے بیرونی قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی کوشش نہیں کررہے، سیلاب سے متاثرہ سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے بھاری رقم کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کےمطابق فنانشل ٹائمز کو انٹرویودیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں آفت زدہ سیلاب نے تین کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو متاثر کیا ہے، ہم قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے نہیں کہہ رہے ہم اضافی فنڈز مانگ رہے ہیں، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ تقریبا 30 بلین ڈالر ہے، حالیہ سیلاب ملک کی 75 سالہ تاریخ کی بدترین قدرتی آفت ہے، وسائل جمع کرنے میں بین الاقوامی برادری کی ناکامی سے جوہری ریاست میں سیاسی عدم استحکام کو ہوا دیئے جانے کا خطرہ ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں شکست پر ہم فکر مند ہیں، ہم اپنے بنیادی اہداف کو حاصل نہیں کر پاتے تو یہ سنگین مسائل کا باعث بنتا ہے، فرانس کے صدر نے پاکستان کے لئے ڈونرز کانفرنس کی میزبانی کا وعدہ کیا ہے، کانفرنس کے لیے ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے، توقع ہے کہ یہ کانفرنس نومبر میں پیرس میں ہو گی۔
اقوام متحدہ تعمیر نو کے لئے درکار رقم کے بارے میں اقدامات کو حتمی شکل دے رہا ہے، ہم صرف موسمیاتی انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہم معاوضہ کا لفظ بالکل استعمال نہیں کر رہے ہیں، پاکستان مدد اور خیمے، ادویات، کھانے پینے کے سامان جیسی اشیاء خریدنے کے لیے ریاستی خزانے کو استعمال کر رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کے خلاف جنگ میں ہیں۔